بنگلورو(این ین آئی)بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب تنازعہ بدستور جاری ہے اور تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کی طرف سے اس حوالے سے سخت اقدامات کے باوجود طالبات حجاب ترک کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ ریاست کے شہر پٹور سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے Sanjeeva Mathandur نے جو ایک ڈگری کالج ڈیولپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین بھی
ہیں خبردار کیا ہے کہ حجاب پہننے پر اصرار کرنے والی طالات کے خلاف کارروائی شروع کی جائے گی ا ور انہیں کالج سے نکال دیا جائے گا۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق Sanjeeva Mathandur نے ذرائع ابلاغ کے نمائدنوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان طالبات کے خلاف کارروائی شروع کی جائے گی جو ہائی کورٹ کے خصوصی بنچ کے فیصلے اور کالج ڈیولپمنٹ کمیٹی کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔۔انہوں نے کہا کہ اگر مسلم طالبات یہ سمجھتی ہیں کہ حجاب پہننا زیادہ ضروری ہے تو انہیں کالج چھوڑ دینا چاہیے۔یاد رہے کہ حجاب پر اصرار کرنے والی 24 طالبات کو سات جون بروز منگل معطل کر دیا گیاتھا۔دوسری جانب بھارت میں انتہا پسندی کے واقعات میں روز بزور اضافہ ہوتا جارہا ہے، کبھی بھارتی ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو کبھی انہیں کاروبار، عبادت اور دوسرے کاموں سے روکا جاتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق حال ہی میں ایک ویڈیو مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک ہندو انتہا پسند فٹ پاتھ پر کپڑے بیچنے والے مسلمان بزرگ شہری کو زبردستی اٹھانے کے لیے دھمکیاں دے رہا ہے۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارت کے شہر کانپور میں بزرگ شہری سے ایک ہندو انتہا پسند بدتمیزی کر رہا ہے اور نازیبا الفاظ کا استعمال کر رہا ہے۔وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ شخص موقع پر موجود لوگوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہتا ہے کہ اور تم لوگ بھی ہندو ہوکر دیکھتے نہیں ہو ان لوگوں کو۔دوسری جانب بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ بزرگ شہری سے بدتمیزی کرنے والے شخص تشار شکلا کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ہندو رابطہ کمیٹی کے صدر تشار شکلا کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے