لاہور(این این آئی) وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ لوڈ شیڈنگ ختم نہیں ہو گی لیکن اس کے دورانیے کو کم کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں،جون کے آخر تک تمام مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،بجلی کی قیمت میں اضافے کیلئے نیپرا نے ابھی اپنی
رائے دی ہے جس میں تمام تر پہلوؤں کو دیکھ کر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا،پاکستان کو بچانے کیلئے ہی مجبوری میں مہنگائی کے اقدامات کر رہے ہیں۔پاکستان سولر ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب اورمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سولر انڈسٹری سے معیشت کی بہتری میں بھی مدد ملے گی،10 جون کو بجٹ میں سولر مصنوعات سے سیلز ٹیکس چھوٹ کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کو کم کرنے کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں،وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت پیٹرولیم کو تمام تر وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے،آئندہ ایک سے دو دن میں تمام تر اقدامات کا جائزہ لے کر وزیراعظم کو رپورٹ پیش کریں گے،لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوگی کم کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں،جون کے آخر تک تمام مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ عذاب جو گزشتہ چار سال سے مسلط تھا نے 456 ارب کا ملک کو خسارہ دیا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت سب سے سستی بجلی سولر سے ہی پیدا کی جاسکتی ہے، آج سولر انڈسٹری دن رات ترقی کر رہی ہے،2013میں کوئلے سے پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا گیا،جون 2022 میں تمام ایندھن بہت زیادہ مہنگے ہوچکے ہیں،تیل گیس اور کوئلے کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں،کوئلہ جو کبھی 80 ڈالر فی ٹن تھا آج 350 ڈالر فی ٹن سے زیادہ ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے تمام تر وسائل فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے،پاکستان کو توانائی بحران سے نکالنے کیلئے تمام محکمے مل کر اقدامات کر رہے ہیں،ہمیں مستقبل میں بجلی بنانے کیلئے پاکستان میں موجود ایندھن پر انحصار کرنا ہے جو امپورٹ نہ کرنا پڑے،پاکستان میں ہائیڈل پاور، کوئلہ، سولر اور ونڈ سے بجلی بنائی جاسکتی ہے،سولر اس وقت بجلی بنانے کیلئے بہت اہم اور سستا ترین ذریعہ ہے،آئندہ دنوں میں سرکاری سطح پر اقدامات کرنے جارہے ہیں۔