کراچی (این این آئی)سابق حکومت کے دور میں ایل این جی کی خریداری میں قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق 2021 میں ایل این جی کی خریداری کے دوران بار بار ٹینڈر منسوخ کرکے خرید اری کرنے سے صرف
تین ماہ میں قومی خزانے کو 10 ارب سے زائد کا نقصان ہوا۔دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ 2021 میں انتظامیہ نے تین ماہ کے لیے ایل این جی کی خریداری کے لیے سستے ٹینڈر آنے کے باوجود مہنگی ایل این جی خریدی۔مہنگی ایل این جی کی خریداری سے قومی خزانے کو10 ارب 27 کروڑ 50 ہزار روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔دستاویز میں بتایا گیا کہ پی ایل ایل کی انتظامیہ نے مئی اور جون 2021 میں ماہ جولائی کے لیے ایل این جی کی خریداری کے لیے دو ٹینڈر جاری کیے۔ستمبر 2021 کے لیے ایل این جی خریداری کے لیے آنے والی پہلی بولی بھی منسوخ کر دی گئی۔ چند ہی روز بعد پہلی بولی سے مہنگی ایل این جی کی خریداری کی منظوری دے دی گئی۔دوسری جانب انتظامیہ کا موقف ہے کہ بعض اوقات سنگل بولی تسلیم نہیں کی جاتی اس لیے کچھ بولیاں منسوخ کرنا پڑیں ۔ ملک میں توانائی کے بحران کے خدشے کی وجہ سے وزارت پیٹرولیم کی ہدایت پر ایل این جی کی خریداری کی جاتی رہی۔ذرائع نے بتایاکہ آڈیٹر جنرل آفس نے ایل این جی کی خریداری کے معاملے پر اعتراضات لگاتے ہوئے سوالات اٹھا دیئے۔