راولاکوٹ(آ ن لائن) جموں کشمیر لیبریشن فرنٹ کے چیرمین یاسین ملک کو ملنے والی عمر قید کی سزا کے خلاف جے کے ایل ایف نے پانچ اگست کو تیتری نوٹ کی طرف مارچ اور سیز فائر لائن عبور کرنے کا اعلان کردیا۔راولاکوٹ میں منعقد ہ مرکزی اجلاس میں قائم مقام چیرمین راجہ حق نواز اور ترجمان رفیق ڈار نے بطور خاص شرکت کی اجلاس میں اسلام آباد سمیت دنیا بھر میں
بھارتی سفارت خانوں اور اقوام متحدہ کے دفاتر کے سامنے مظاہروں کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ادھر یاسین ملک کو دی گئی سزاکے خلاف شٹر ڈاون ہڑتال سے نظام زندگی مفلوج ہو گیا ہو کا۔ شٹر ڈاون ہڑتال کی کال انجمن تاجران آزادکشمیر نے دی تھی راولاکوٹ سمیت آزادکشمیر بھر میں ہڑتال کے باعث دفاتر میں حاضری نہ ہونے کے برابر تھی بیشتر تعلیمی ادارے بند رہے قوم پرست تنظیموں جے کے ایل ایف اور این ایس ایف کے ساتھ کالج ٹیچرز ارگناہزریشن پی ڈبلیو ڈی ورکرز ایسوسی ایشن جموں کشمیر پیپلز پارٹی نے پرزور ریلیاں نکالیں میرپور کوٹلی مظفرآباد باغ فاروڈ کہوٹہ نیلم پلندری سماہنی بھمبر راولاکوٹ میں مکمل ہڑتال کی گئی ہوٹلز میڈیکل سٹورز ہڑتال سے مستثنی تھے ہڑتال کا مقصد یاسین ملک سے اظہار یک جہتی کرنا تھا تمام شہروں کی تاجر تنظیموں نے اس ہڑتال کو بروقت قرار دیا ہے دوسری طرف بار کونسل آزادکشمیر کی اپیل پر تمام بارز نے مکمل ہڑتال کی تمام طرح کی عدالتوں کا بائی کاٹ کیا گیا کسی بھی عدالت میں کوئی وکیل پیش نہ ہوا مظفرآباد سے بار کے مقامی صدر فضل محمود بیگ جو قوم پرست طلبہ تنظیم این ایس ایف کے سابق صدر رہئے ان کی قیادت میں وکلا نے درالحکومت سے سیزفائر لائن تک مارچ کر کے ایک ریلی کے طور یاسین ملک سے اظہار یک جہتی کیا راولاکوٹ میں انجمن تاجران آزادکشمیر کے صدر افتخار فیروز نے بھی اسی نوعیت کا مطالبہ کیا کہ یاسین ملک سے عملی اظہار یک جہتی کا تقاضہ ہے کہ حکومت آ زاد کشمیر ساری قوم کو لیکر سیز فائر لائن کی طرف مارچ کرے تاکہ روزروز کیمرنے کے بجائے ایک ہی دن فیصلہ کن وار کیا جائے یا آ ر پار کشمیر ایک ہو یا پھر سارے کشمیری ایک ساتھ مار دئیے جائیں۔