نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)بھارتی عدالت نے حریت رہنما یاسین ملک کوعمر قید کی سزا سنا دی ، میڈیا رپورٹس کے مطابق یاسین ملک پر 10ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے ،دوسری جانب کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک نے نئی دہلی کی ایک عدالت میں ایک جھوٹے مقدمے میں سزا سنائے جانے سے قبل کہا کہ وہ گزشتہ کئی
دہائیوں سے کشمیر میں گاندھیائی اصولوں اور عدم تشدد کی سیاست پر عمل پیرا ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یاسین ملک نے یہ بات دہلی میں بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)کی خصوصی عدالت میں ایک جھوٹے مقدمے میں سزا سنائے جانے سے چند گھنٹے قبل کہی۔این آئی اے نے یاسین ملک کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔یاسین ملک کو سزا سنائے جانے کے پیش نظر دہلی کی پٹیالہ ہائوس کورٹ میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ۔علاوہ ازیں بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک نے بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن کی طرف سے لگائے گئے الزامات کا اعتراف نہیں کیا جیسا کہ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈوئچے ویلے نے ایک رپورٹ میں کہا کہ ابھی چند روز قبل بھارتی میڈیا میں سب سے بڑی خبر یہ تھی کہ یاسین ملک نے عدالت کے سامنے اپنے اوپر عائد الزامات کا اعتراف کر لیا ہے۔تاہم رپورٹ میں کہا گیا کہ اس حوالے سے چند روز بعد جب ڈی ڈبلیو اردو نے بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک سینئر صحافی سے بات کی تو انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ محمد یاسین ملک نے اعتراف جرم نہیں کیا بلکہ بھارتی عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔انہوں نے مقدمے کی پیروی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔