لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ٗ این این آئی)لاہور میں پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنان کے درمیان جھڑ پ ہوگئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور میں پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان کو روکنے کے لیے مختلف مقامات پر رکاوٹیں لگا رکھی ہیں جنہیں ہٹانے کے لیے پی ٹی آئی کارکنان بتی چوک پہنچ گئے ۔
پی ٹی آئی کا رکنان نے جی ٹی روڈ کے علاقے بتی چوک پر لگی رکاوٹوں کو جب ہٹانا شروع کیا تو کارکنان اور پولیس کے درمیان جھڑ پ ہوگئی جس پر پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان پر آنسو گیس کی شیلنگ کی۔پی ٹی آئی کارکنان رکاوٹیں ہٹاکر راوی پل جانا چاہتے ہیں جسے انتظامیہ نے کنٹینر لگا کر بند کررکھاہے تاہم پولیس نے کارکنان کو تقریباً راوی پل سے 100 میٹر پہلے ہی روک لیا۔پولیس اور پی ٹی آئی کے کارکنان کی جھڑپ کے دوران فی الحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ بے گناہ پولیس اہلکار کی شہادت ثبوت ہے کہ عمران خان دہشتگرد ہے ،پولیس اہلکار کمال احمد کا قاتل عمران خان، شیخ رشید اور اس کے حواری ہیں،خونی مارچ ہوگا کے اعلانانات کرنے والوں سے حساب لیں گے ۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پولیس پر فائرنگ سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ یہ سیاسی سرگرمی نہیں،فائرنگ ثبوت ہے کہ یہ پرامن مارچ چاہتے ہی نہیں تھے ،گالیاں برسانے والوں نے گولیاں برسانا شروع کردی ہیں، قانون کو ہاتھ میں لیاگیا ہے، قانون جواب لے گا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان مارچ کی آڑ میں ملک میں خانہ جنگی کی سازش کررہے ہیں ،پولیس اہلکار کمال احمد کے قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے۔