لاہور(این این آئی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ اگر اتحادی جماعتوں کے سربراہوں سے اجازت مل جائے تو پوری قوم کی عمران خان کو گرفتار کرنے کی خواہش پوری ہو جائے گی،پی ٹی آئی کے سوا تمام جماعتیں حکومتی اتحاد میں شامل ہیں اور اگر یہ بھی ملک کو موجودہ صورتحال سے نہ نکال سکیں تو بڑی مشکل ہو جائے گی کوئی حادثہ ہو جائے گا،میں یہ نہیں کہتا کہ ادارے ہمارے ساتھ نہیں،
اداروں کوہمار ے ساتھ نہیں بلکہ پاکستان کے ساتھ ہونا چاہیے،پاکستان کو اس وقت اس بھنور سے نکالنے کیلئے جتنا زور لگانے کی ضرورت ہے ہم جتنا لگا رہے ہیں اس سے زیادہ ہونا چاہیے ادارے جتنی مدد کر رہے ہیں وہ کم ہے اور مدد ہونی چاہیے،اگر پنجاب اسمبلی میں دوبارہ انتخاب ہوا تو حمزہ شہباز آسانی سے جیت جائیں گے۔ ماڈل ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ اینٹی کرپشن ایک محکمہ ہے اس میں امسال مارچ میں دو شکایات موصول ہوئی تھیں جس میں شیریں مزاری پر1386ایکڑ اور800کنال جگہ کی جعلی دستاویزات بنانے کے الزامات تھے،ان کے خلاف ایک انکوائری کی گئی اور اس بنیاد پر ایک مقدمہ درج ہو ا، اندراج مقدمہ کے بعد اینٹی کرپشن نے عدالت میں چالان پیش کیا، تحقیقات میں پیش نہ ہونے پر عدالتی وارنٹ جاری ہوئے اور اس پر گرفتاری ہوئی، اس میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں بلکہ قانون اور پروسیجر کے مطابق گرفتار عمل میں آئی۔انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف اور آصف زرداری کی ملاقات کے حوالے سے کہا کہ کچھ ایسے معاملات تھے جس کیلئے آصف زرداری مشاورت کے لئے تشریف لائے،ون ٹو ون ملاقات بھی ہوئی ہے، اتحادی چاہتے ہیں حکومت آئینی مدت پوری کرے ہم بھی یہی چاہتے ہیں۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عدلیہ کے فیصلے کس طرح سے متاثر کرتے ہیں،گورننس میں مدددیتے ہیں یارکاوٹ ڈالتے ہیں یہ سب کے سامنے ہیں
اس کا جائزہ لے رہے ہیں،ہم سمجھتے ہیں مشکل صورتحال میں ہے معیشت کا بھٹہ بیٹھ چکاہے، نا اہل ٹولے نے ملک کو ایسی انتہا پر پہنچاادیا ہے اگر موجودہ اتحادی حکومت جس میں پی ٹی آئی کے سوا تمام سیاسی قوتیں شامل ہیں اگر یہ بھی ملک کو بری صورتحال سے نہ نکال سکی تو بڑا مشکل ہو جائے گا کوئی حادثہ ہو جائے گا،یہ ملک ہمارا ہے ایسے حالات پیدا نہ کیے جائیں جس سے ملک مزید خرابی کی طرف جائے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان
جس قسم کی گندی زبان بول رہا ہے گھٹیا سیاست کر رہاہے جس طرح سے قوم کو تقسیم کر رہا ہے نوجوانوں کو گمراہ کر رہا ہے جس طرح سے خواتین اورہر طبقے،ادارے کی توہین کر رہا ہے میرے دل کی مرضی پوچھیں تو اسے بالکل اسی سیل میں بند کرنا چاہیے جہاں اس نے مجھے بند کیا تھا اس کی تین دن میں ساری سیاست نکل جائے گی۔کیونکہ اتحادی حکومت ہے اس قسم کے بڑے فیصلے پارٹی سربراہان کی منظوری کے بغیر نہیں ہو سکتے۔
دعا کریں یہ منظوری ہو جائے اورمجھے اجازت مل جائے تو پوری قوم کی یہ خواہش پوری ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ ادارے ساتھ نہیں،ادارے ہمارے ساتھ ہونے بھی نہیں چاہئیں،ادارے پاکستان کے ساتھ ہونے چاہئیں، پاکستان کو اس وقت اس بھنور سے نکالنے کیلئے جتنا زور لگانے کی ضرورت ہے ہم جتنا لگا رہے ہیں اس سے زیادہ ہونا چاہیے ادارے جتنی مدد کر رہے ہیں وہ کم ہے اور مدد ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش ہو چکی ہے، انہیں اس تحریک پر ووٹنگ کے بغیر نہ اجلاس بلانا چاہیے نہ کسی اجلاس کی صدارت کرنی ہے،اگر دوبارہ وزیر اعلیٰ کا انتخاب ہوا بھی تو حمزہ شہباز آسانی سے جیت جائیں گے۔