اسلام آباد (این این آئی)سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق و تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کو گرفتار کرنے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی جس کے مطابق ویڈیو میں خواتین پولیس اہلکاروں کوشیریں مزاری کوگرفتارکرتے دیکھاجاسکتاہے،خواتین پولیس اہلکاروں نے شیریں مزاری کو گاڑی سے باہر آنے کا کہا،شیریں مزاری گرفتاری پر مزاحمت کرتی رہیں
جس پر خواتین پولیس اہلکاروں نے شیریں مزاری کوزبردستی گاڑی سے نکالا۔شیریں مزاری نے خواتین پولیس اہلکاروں سے مکالمہ میں کہا کہ اپنا فون آپ کو کسی صورت نہیں دوں گی۔شیریں مزاری کو اسلام آباد کے ایف سکس کے علاقے سے گرفتار کیا گیا۔ شیریں مزاری کو ڈی جی خان پولیس کی خواتین اہلکاروں نے گرفتار کیا اور انہوں نے گاڑی سے نکلنے سے انکار کیا،کھینچا تانی کی گئی۔شیریں مزاری نے کہا کہ مجھے ٹچ نہ کریں،گرفتار کرنے والے کون ہو؟خواتین پولیس اہلکاروں نے شیریں مزاری کوکہاکہ ہمارے پاس گرفتاری کے وارنٹ ہیں، اینٹی کرپشن ڈیرہ غازی خان کے اہلکار بھی گرفتاری کے وقت موجود تھے۔ اینٹی کرپشن پولیس کیساتھ ڈیرہ غازی خان کی خواتین اہلکاربھی موجودتھیں۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شیریں مزاری نے گرفتاری پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ شیریں مزاری بہادر اور نڈر خاتون ہیں، ہماری جدوجہد پر امن ہے، امپورٹڈ حکومت کو لگتا ہے شیریں مزاری کی آواز دباپائیگی تو غلطی پر ہے اتوار کو میں لانگ مارچ کی کال دوں گا۔ٹوئٹر پوسٹ میں ردعمل دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شیریں مزاری کو تشدد کرکے ان کے گھرکے باہر سے اغوا کیا گیا، شیریں مزاری بہادر اور نڈر خاتون ہیں، ہماری جدوجہد پر امن ہے، ہم ملک گیر احتجاج کریں گے۔عمران خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کو لگتا ہے کہ
شیریں مزاری کی آواز دباپائے گی تو غلطی پر ہے اتوار کو میں لانگ مارچ کی کال دوں گا، امپورٹڈ حکومت ملک کو افراتفری کی طرف لے جانا چاہتی ہے۔انہوں نے کہاکہ انہوں نے پہلے معیشت تباہ کی اب ملک کو انارکی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں، یہ ملک کو انارکی کی طرف لے جاناچاہ رہے ہیں تاکہ الیکشن نہ ہوں۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم نے سابق وفاقی وزیر کو گرفتار کیا۔