جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

شیرانی کے جنگلات میں آگ ٗ جسٹس جمال خان مندوخیل کی چیف جسٹس سے از خودنوٹس کی درخواست

datetime 21  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ٗ ڈیرہ اسماعیل خان (این این آئی)سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل نے چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال سے شیرانی کے جنگلات میں لگی آگ پر از خود نوٹس لینے کی درخواست کردی۔جسٹس جمال خان نے چیف جسٹس کو یہ درخواست کوئٹہ رجسٹری میں ضلع شیرانی

کے وکلاء کی جانب سے آگ کے حوالے سے دائر کیس کی سماعت کے دوران دی۔جسٹس جمال خان مندوخیل کے مطابق شیرانی کے جنگلات میں لگی آگ بجھانے کے لیے اقدامات اور وسائل نا کافی ہیں، چیف جسٹس ازخود نوٹس لے کر حکومت کو آگ سے پیدا سنگین چیلنج سے مؤثر طور پر نمٹنے کی ہدایت دیں۔جسٹس جمال خان مندوخیل کی جانب سے ازخود نوٹس کی تحریری درخواست چیف جسٹس کو کوئٹہ سے اسلام آباد ارسال کر دی گئی ہے۔دوسری جانب ڈی آئی خان کے علاقے مغل کوٹ کے جنگلات میں 9 مئی کی رات لگنے والی آگ پر تاحال قابو نہ پایا جاسکا جس کے باعث آگ بلوچستان کے سرحدی علاقے منڑہ اور سْرلکئی تک پہنچ گئی۔محکمہ جنگلات کے مطابق آگ پھیل کر بلوچستان کے سرحدی علاقوں تک پہنچ چکی ہے جس کے بعد تشویشناک صورتحال کے باعث درزندہ اڈے پر مقامی شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔محکمہ جنگلات کے مطابق آگ آسمانی بجلی گرنے یا مقامی طور پر آباد خانہ بدوشوں کی غفلت سے لگی ، خشک موسم کے باعث آگ تیزی سے پھیل رہی ہے ،آگ سے چلغوزے اور زیتون کے درختوں سمیت جنگلی حیات کو نقصان پہنچا ۔اسسٹنٹ کمشنر گلفام شاہ کے مطابق متاثرہ علاقوں سے آبادی کونکال لیا گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…