اسلام آباد (آن لائن)قومی اسمبلی کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں 85 اضلاع سرکاری یونیورسٹی کی سہولت سے محروم ہیں وفاقی وزارت تعلیم نے اضلاع کی تفصیل پیش کر دی جبکہ وفاقی تعلیم وپیشہ ور نے خالی آسامیوں کی تفصیلات ایوان میں پیش کردیں ہیں
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز قومی اسمبلی کا اجلاس قائم مقام اسپیکر زاہد اکرم درانی کی صدارت میں شروع ہوا تو سابق وفاقی وزیر خارجہ سردار آصف احمد علی فوجی جوانوں کی شہادت اور پشاور میں ایس ایچ او کی شہادت پر دعائے مغفرت کی گئی،اجلاس میں وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملک میں 85 اضلاع سرکاری یونیورسٹی کی سہولت سے محروم ہیں اضلاع کی تفصیل ایوان میں پیش کر دی گئی ہے رپورٹ کے مطابق ملک میں 85 اضلاع کوئی کمل سرکاری یونیورسٹیز کی سہولت نہیں ہے بلوچستان کے 25،خیبر پختونخوا کے 6 اضلاع سرکاری یونیورسٹی کی سہولت سے محروم ہیں،پنجاب کے 19،سندھ کے 16 اضلاع میں مکمل سرکاری یونیورسٹی کی سہولت نہیں جبکہ آزاد کشمیر کے 5جبکہ سابقہ فاٹا اور گلگت کے 7،7 اضلاع مکمل سرکاری یونیورسٹیز سے محروم ہیں،24 اضلاع میں پبلک سیکٹر ایچ ای آئیز کمیپس بھی موجود نہیںاس موقع پر وزرات وفاقی تعلیم وپیشہ ور نے خالی آسامیوں کی تفصیلات ایوان میں پیش کردیں ہیں ، رپورٹ کے مطابق وفاقی تعلیمی ادارومیں لیکچرز سبجکیٹ اساتذہ کی 922 آسامیاں خالی ہیں خالی آسامیوں پر بھرتی کیلئے 693 آسامیاں ایف پی ایس سی کو ارسال کر دی گئیں ہیں،229 پرموشن کوٹہ آسامیوں کا کیس تیار کیا جا رہا ہے۔