کراچی(این این آئی)ڈاکٹرعامر لیاقت کے نئے بیان نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچادیا۔انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ میں دانیہ کو شادی کے لیے نہیں لایا تھا بلکہ کسی اور مقصد کے لیے لایا تھا، آج مجھے کہا جاتا ہے کہ میں بوڑھا ہوں، ٹھرکی ہوں، میں اس معاشرے سے تنگ آچکا ہوں۔عامر لیاقت حسین نے کہا کہ میں نے دانیہ کو ہر طرح کے جوتے کپڑے دلوائے،
وہ کہتی تھی میرے ابا کی پسلیاں ٹوٹ گئی ہیں ان کے علاج کے لیے پیسوں کی ضرورت ہے ،میں دانیہ کے گھر والوں کو 2 لاکھ روپے ماہانہ بھیجتا تھا۔انہوں نے کہا کہ ایک روز دانیہ نے مجھے کہا کہ میں اپنی سہیلیوں سے ملنے کے لئے بہاولپور جانا چاہتی ہوں، میری ماں کو نہیں بتانا، پھر کہنے لگی کہ جب کسی لڑکی کی زندگی میں اس کا شوہر آجاتا ہے تو پھر ماں سے تھوڑی پوچھتے ہیں۔عامر لیاقت نے کہا کہ میں نے دانیہ کی خواہش پر اسے بہاولپور بھیج دیا اور ایک لڑکے کو ساتھ بھیجا کہ اس کا خیال رکھنا، یہ عامر لیاقت کی بیوی ہے، خداناخواستہ کوئی مسئلہ نہ ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ میں پی ٹی آئی والوں کو کہتا ہوں کہ خان صاحب سے پوچھیے گا کہ میں نے ان کی عدت کی شادی کو کیسے محفوظ کیسے کیا تھا۔ عامر لیاقت نے کہاکہ دانیہ کے گھر آتے ہی اس کی بہن لائبہ بھی آگئی اور 5 دن تک ہمارے ہاں رہائش پذیر رہی، دانیہ 5 دن تک اپنی بہن کو گھماتی رہی پھر ان کے بہنوئی بھی آگئے ،خیر کوئی بات نہیں یہ ان کا اپنا گھر ہے لیکن کیا میاں بیوی کو خلوت نہیں چاہیے؟انہوں نے کہا کہ میں لاوارث نہیں ہوں، میں نے دانیہ کو اپنی فیملی سے ملوانا تھا،میرے چاچا ، ماموں ، کزنز ہیں،میں ایک کمرے میں رہتا ہوں۔میرا گھر تو اوپر تعمیر ہورہا ہے۔ عامر لیاقت نے کہا کہ دانیہ مجھے کہتی تھی کہ میں کھانا خود کیوں بنائوں ؟ میں نے 8 دن تک اس کے لیے کھانا اپنے ہاتھ سے بنایا اور اس کی جاہلیت کے باوجود اس کے ہر عیب اور برائی کو میں نے چھپایا۔