بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وزیر اعلیٰ پنجاب کا صوبے کی عوام کیلئے ریلیف پیکیج کا اعلان

datetime 19  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے 200ارب روپے کی سبسڈی سے پورے صوبے میں آٹے کے 10کلو تھیلے کی قیمت 650سے کم کر کے 490روپے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان شا اللہ بہت جلد سرکاری ہسپتالوں میں کینسراور عام آدمی کے استعمال کی ادویات بھی مفت فراہم کی جائیں گی ،عمران خان کا یہ بیان کہ

میرے لانگ مارچ کے اندر فوج کے خاندان شامل ہوں گے انتہائی سنگین ہے جس کا اداروں کونوٹس لینا چاہیے ،جب معیشت وینٹی لیٹر پر ہے ، سیاسی انتشار عروج پر ہے پاکستان کے دشمن گھات لگائے بیٹھے ہیں ایسے میں بھی عمران خان فوج کو تقسیم کرنے کی سازش سے پیچھے نہیں ہٹ رہا ، یہ ملک کے ساتھ کرنا کیا چاہتا ہے ،پاکستانی عوام اس کے بہروپیا پن کے پیچھے نہ جائیں ، یہ شعبدہ بازی کر رہا ہے اسی وجہ سے ڈالر آج 200روپے پر پہنچا ہے ،عمران نیازی کو پتہ ہے مجھے چوریوں کا حساب دینا پڑے گا،اے ٹی ایمز کو جوپالا ہے ،توشہ خانے میں جوڈاکہ مارا ہے ،فارن فنڈنگ کیس ہے اس میں میرے خلاف کارروائی ہو گی تو میرا انجام کیا ہوگا،ڈرا ہوا آدمی ہے اس لئے یہ حرکتیں کر رہا ہے ،ملک کو درپیش پہاڑ جیسے چیلنجز کا واحد حل صاف اور شفاف انتخابات ہیں۔ حسن مرتضیٰ،امیر معاویہ ،اسد کھوکھر،جگنو محسن اور دیگر کے ہمراہ پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ ایوان صدر سے بیماری چلی اور اس بیماری نے گورنر ہائوس میں ڈیرے لگا لئے۔

عدالتوں کے حکم کا احترام نہ کیا گیا ، ایسی آئین شکنی کی گئی جس کی 74سالوںمیں پاکستان کے عوام نے مثال دیکھی نہ سنی ،یہ وزیر اعظم کا استحقاق ہے کہ وہ صدر کو گورنر کے لئے نام بھجوائے اور صدر نے اس پر کوئی اور کام نہیں کرنا اور اس پر پیشرفت کرنا ہوتی ہے ۔ 12کروڑ کے صوبے میں ڈیڑھ ماہ ہو گیا ہے ابھی تک گورنر نہیں ہے ۔

جو کسٹوڈین آف دی ہائوس بنے بیٹھے ہیں انہوں نے بطور کسٹوڈین اپنی نگرانی میں اسمبلی میں وردی کے اندر جو غنڈے بھرتی کئے ہوئے ہیں ان سے خواتین پر حملہ کرایا ،سپیکر قائمقام گورنر بنتا ہے لیکن ہٹ دھرمی کا یہ عالم ہے کہ ابھی تک انہوں نے قائمقام گورنر کا حلف نہیں لیا ۔ ڈیڑھ ماہ ہونے کو ہے میرے پاس کوئی کابینہ نہیں ، میں یہ باتیں اس لئے نہیں بتا رہا کہ کوئی عذر پیش کرنا چاہتا ہوں ۔

میں ان لوگوں کے بارے میں میڈیا کے ذریعے عوام کو بتارہا ہوں ،آپ عمران نیازی کے حکم پر آئین کی پامالی کریں ،سپیکر آئین کے تحت قائمقام گورنر کا حلف نہ اٹھائے یہ صریحاً صوبے کی عوام کے ساتھ زیادتی ہے ۔ہم نے پاکستانی عوام بالخصوص پنجاب کے لئے فیصلے کرنے ہیں لیکن میںایک لمحہ ضائع کئے بغیر اپنے صوبے کی عوام کی خدمت کے جذبے سے آگے بڑھتا رہوں گا۔

عمران نیازی کان کھول کر سن لو بیشک آپ خار دار بچھائیں میں ان کو عبور کر کے اپنے صوبے کی عوام کے دکھ درد میں شامل ہوں گا،کوئی طاقت مجھے عوام کے دکھ درد اور مسائل حل کرنے سے نہیں روک سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب دوسرے صوبوں کو گندم فراہم کرتا تھا لیکن س کے ساتھ زیادتی کی گئی ، یہ جانتے بوجھتے ہوئے کہ ضرورت کے مطابق گندم نہیں لیکن اسے درآمد کر دیا گیا ۔

جب غریب عوام پس گئی رل گئی تو باہر سے مہنگی گندم منگوائی گئی اور پھر کہا کہ یہ سب مافیا نے کیا ہے۔ عمران خان تم چار سال تماشہ اورکھلواڑ کرتے رہے ،اب سیاست کی آر میں انتشار پھیلا رہے ہو ،تم اداروں پر حملے کرتے ہو بدنام کرتے ہو ،سفارتی ایکسر سائز کو سازئش کا نام دیتے ہوئے ،یہ شخص سیاست نہیں افراتفری انتشار چاہتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ تھا کہ میں خود کشی کر لوں گا آئی ایم ایف سے قرضہ نہیں لوں گا ،چھ ماہ عوام کو سولی پر لٹکائے رکھا ، اس وجہ سے ڈالر چالیس فیصد بڑھ گیا ، تم نے آئی ایم ایف کی وہ شرائط بھی مان لیں جس کا تقاضہ بھی نہیں کیا گیا تھا، پھر تم کہتے ہو آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا ہماری بڑی سنگین غلطی تھی ،تمہاری وجہ سے فنانشل مارکیٹس کولیپس کر گئی، روپیہ چالیس فیصد گر گیا۔

تم نے قومی جرم کیا ہے ۔ آج یہ شخص انقلاب کے نعرے لگاتا ہے جبکہ چار سال پہلے سونامی سے ملک کو تباہ کر دیا، ہستی بستی معیشت کو تباہ کر دیا،ہماری حکومت میں5.8فیصد گروتھ ہو رہی تھی ،3200 ارب کا ترقیاتی بجٹ چھوڑ کر گئے تھے ، سی پیک کے منصوبوں سے 12ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی ۔حمزہ شہباز نے کہا کہ عمران نیازی کہتا ہے کہ میرے لانگ مارچ کے اندر فوج کے خاندان بھی ہوں گے ، یہ بات بڑی سنگین بات ہے ۔

اداروں کواس کا نوٹس لینا چاہیے ، سیاست کے اندر سیاسی میدان سجائے ، جب معیشت وینٹی لیٹر پر ہے ، سیاسی انتشار عروج پر ہے ،پاکستان کے دشمن گھات لگائے بیٹھے ہیں یہ فوج کو تقسیم کرنے کی سازش سے پیچھے نہیں ہٹ رہا۔ ، ملک کے ساتھ کرنا کیا چاہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھاکہ میں آلو پیاز کے ریٹ کے لئے وزیر اعظم نہیں بنا ۔

تم نے آلو پیاز کو سستا نہیں کرنا ، لوگوں کے منہ سے نوالہ چھیننا ہے مافیا اوراے ٹی ایمز کی جیبیں پالنی ہے تم کرنے کیا آئے تھے کھلواڑ کرنے آئے تھے؟،تم نے احتساب کے نعرہ لگایا لیکن توشہ خانے کی چوری کا جواب نہیں دے سکے ،ہمارے اوپر منی لانڈرنگ کا الزام لگایا لیکن نیشنل کرائم ا یجنسی کی رپورٹ سامنے ہے ۔تمہارے الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس کو سات سال ہو گئے ہیں حکم امتناعی کے پیچھے چھپ رہے ہو، تم نے اکائونٹس چھپائے ،ٹی بوائے کے نام پر پیسے منگوائے ۔

دشمن ممالک سے فنڈ نگ لی ۔اب اداروں وک سوچنا پڑے گا ۔میں پاکستانیت کے جذبے سے کہتا ہوںاس شخص پر کڑی نظر رکھو ، یہ اپنی اناء کے اندر رہ کر پاکستان کے ساتھ دشمنی کر رہا ہے ، اس نے اپنی اناء کے بت کے لئے آئین کی پامالی کی ۔ کیوں عدالت عظمیٰ رات بارہ بجے کھولنا پڑی ، اگر عدالت نہ کھلتی تو آج ہم بنانا ریپبلک میں ہوتے یہاں کوئی آئین و قانون نہ ہوتا ، تم اس ملک کے ساتھ کیا کرنا چاہتا ہو ۔

انہوں نے کہا کہ میں ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں اداروں اور عوام کو نوٹس لینا پڑے گا ورنہ خدانخواستہ ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔ اس نے پاکستان کے دوست ممالک کو ناراض کیا ، چین کے منصوبوں میں کرپشن کے الزامات لگائے جس سے ہوئی چین ناراض ہو گیا ،جلسوں میں سپر پاور کو للکاراتا ہے ، ہمارے امریکہ سے سفارتی تعلقات ہیں،یورپی یونین کو رگیدتا ہے ۔

یہ منہ سے بول کر چلا جاتا ہے لیکن اگلی آنے والی کئی دہائیوں میں عوام کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی ، اس نے سفارتی تعلقات کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ عوام چار سال سے مہنگائی کے چکی میں پس رہے ہیں ، ان کے لئے دو وقت کی روٹی پوری کرنا مشکل ہے ، دودھ بچوں کی پہنچ سے دور ہو چکا ہے ۔

تم ایک طرف آئی ایم ایف کے گھٹنے پکڑ کر اس کی سخت سرائط پر عمل کر رہے تھے اور دوسری طرف سبسڈی دیدی ، ایک طرف سب مان گئے اور دوسری طرف بغیر کسی کو بتائے تیل پر سبسڈی دیدی ، دنیا میں آج کون سا ایسا ملک ہے جو سبسڈی دے رہا ہے ، تمہاری وجہ سے آئی ایما یف کے ساتھ مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے ، اس کی شعبدہ بازی کی وجہ سے ڈالر کی قدر دو سو روپے ہوئی ہے ۔

اس نے پاکستانی معیشت کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے ، ہم گروتھ 5.8فیصد پر چھوڑ کر گئے تھے آج وہ زمین بوسی ہو گئی اور منفی ہو گئی ہے ۔حمزہ شہباز نے پنجاب کے تمام اضلاع میںآٹے کی تھیلے کی قیمت میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آٹے 10کلو کا تھیلا جو650میں مل رہا ہے اس کو فی الفور 490روپے پر کر رہے ہیں اس کے لئے کوئی لائنیں نہیں لگیں گی ۔

اس سے آٹا 160روپے سستا ہوگا، 17ارب روپے ایک مہینے کی سبسڈی ہے جبکہ ہم نے200ارب روپے کی سبسڈی مختص کر رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ 2200روپے فی من کے حساب سے45لاکھ ٹن گندم خرید لی ہے ،انٹرنیشنل مارکیٹ میں اس وقت گندم کی قیمت500ڈالر فی ٹن ہے جو4000روپے فی من بنتی ہے ، ہمارے پاس ایک سال کی گندم کے ذخائر موجود ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ میرے پاس کوئی جادوکی چھڑی تو نہیں ، جادو ٹونہ تو نہیں کیا صرف نیت کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اللہ جب تک چاہے گا میں اس عہدے پر بیٹھا رہوں گا لیکن جس طرح یہ ایک لمحہ ضائع کئے بغیر پاکستان میں انتشار پھیلا رہے ہیں میں ایک لمحہ ضائع کئے بغیر عوام کی خدمت کروں گا ۔ انہوں نے کہا کہ چاہے وہ گورنر صاحب ہیںجو چلے گئے ہیں۔

ایوان صدر میں بیٹھا شخص ہے ، میں اس شخص کی بڑی عزت کرتا تھا لیکن اس نے آئین و قانون کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے ، ایوان صد رمیں بیٹھا شخص پاکستان کا مجرم ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئی جی پولیس کو کہا ہے کہ میں کسی پولیس افسر کی تعیناتی کیلئے سفارش نہیں کروں گا ، میری ایک ہی شرط ہے نیک نام اور ایماندار افسرتعینات ہوںجوعوام کے دکھوں کا مداوا کریں اورلوگوں کو انصاف دلائیں۔

ان شا اللہ بہت جلد پنجاب کے تمام سرکاری ہسپتالوںمیں کینسر اور عام آدمی کے استعمال کی ادویات مفت فراہم کریں گے،چھتیس اضلاع میں پرائس کنٹرول کمیٹیاںبنا دی ہیں،مافیا کو نوازنے کا دور چلا گیا، میں خود جائوں گا اور پرائس کنٹرول کمیٹیوں کی کارکردگی دیکھوں گا ، منافع کمائیں لیکن ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ غریب آدمی کے کپڑے اترجائیں،ایک مربوط پالیسی بنا کر آگے چلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ڈھونگی اور شعبدہ باز جو ملک میں انتشار پھیلانا ،اداروںکوبدنام کرنا چاہتا ہے وہ سیاسی میدان میں آئے ، الیکشن ہونے ہیں ۔اس نے پاکستان کی سالمیت اوربقاء پر سوالیہ نشان لگانے کی ناپاک کوشش کا کام شروع کر دیا ہے ،یہ برداشت نہیں ہے اس پر کارروائی ہو گی ، پرویز الٰہی مگر مچھ کے آنسو مت روئیں، سی سی ٹی وی فوٹیجز میں دیکھا جا سکتاہے کہ آپ وردی میں ملبوس غنڈوں کو کس طرح شاباشی دے رہے ہیں۔

آپ نے آئین و قانون کو پامال کیا ،کوئی انتقام نہیں ہوگا لیکن قانون حرکت میں آئے گا، اگر انہیں آئین و قانون کا پاس نہیں تو ان کی جگہ جیل میں ہے ، انہیں پکڑیں گے تاکہ وہ دوبارہ اس طرح کا بد نما واقعہ پنجاب اسمبلی میں نہ دہرائیں،اگر دوست مزاری کو کچھ ہو جاتا تو کون ذمہ دار ہوتا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے لوڈ شیڈنگ کا جن بوتل میں بند کرکیا تھا جب ہم نے حکومت چھو ڑی تھی تو یہ ملک لوڈ شیڈنگ فری ملک تھا ، جب چار سالوںمیں پلانٹس کی مینٹی ننس نہ کرائی جائے ، سستی ایل این جی نہ خریدی جائے اورمہنگے فرنس آئل کے ذریعے اپنے لوگوں کو نوازاجائے تواس کا خمیازہ تو بھگتنا پڑے گا۔

یہ معیشت میں بارودی سرنگیں بچھا کر گئے ہیں، شہباز شریف دن رات یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کریں او ریہ کم بھی ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں انتقام پر یقین نہیں رکھتا لیکن اگر کسی نے صوبے میں کرپشن کی ہے اور ڈاکے ڈلے ہیں ،کون نہیں جانتا کہ ایک خاتون کے کہنے پر صوبہ چلتا تھا نظام چلتا تھا وہ پیسے کماتی تھی ،میرا فرض نہیں ہے جو صوبے کے مجرم ہیں ان کو عوام کے سامنے لے کر آئوں گا۔

پھر قانون اورعدالتیں جانیں،میں عمران خان کی طرح یہ نہیں کہوں گاکہ میں سب کو جیل میں ڈالوں گا بلکہ قانون اپنا راستہ بنائے گا۔عمران خان سے یہی انتقام ہے کہ ہم صوبے کی عوام کو خوشحال کریں گڈ گورننس لے کر آئیں عوام خوش ہو گی تو یہی عمران خان سے بہترین انتقام ہے ۔انہوںنے کہا کہ عمران نیازی کی اناء کی آڑ میں مجھے پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین نہیں بنایا گیا لیکن جب میں نے ایوان قائد منتخب ہونے کے بعد پہلی تقریر کی تو واضح کہا پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین قائد حزب اختلاف ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معیشت ،گورننس اورسالمیت کے حوالے سے گھمبیر مسائل ہیں، آج پھر کہتا ہوں اپوزیشن میں جواچھے لوگ ہیں ان کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نہیں چاہتا کہ جمہوری نظام چلے ، نیا پاکستان کہاںہے اس کی بنیادیں تک نظر نہیں آرہیں جبکہ پرانے پاکستان کو دفن کر دیا برباد کر دیا ، اسے سونے کی طشتری میں بھی کوئی چیز رکھ کر دی جائے تو یہ کہے گا سونا ٹھیک نہیں ہے ۔

یہی وہ الیکشن کمیشن ہے جس کے بارے میں عمران نیازی کہتا تھاکہ ہم نے نام متفقہ طو رپر منظور کیا ہے آج اس کی اناء آڑے آرہی ہے ، اگر بائیس کروڑ ملک اس کی اناء کے تحت چلنا ہے تو پھر اسے مینا رپاکستان پر کھڑا کر دو ، اس نے میں نہ مانوں کی رٹ لگا رکھی ہے ۔ عمران نیازی کو پتہ ہے کہ مجھے چوریوں کا حساب دینا پڑے گا،اے ٹی ایمز کو جوپالا ہے ،توشہ خانے میں جوڈاکہ مارا ہے ،فارن فنڈنگ کیس ہے اس میں میرے خلاف کارروائی ہو گی تو میرا انجام کیا ہوگا،ڈرا ہوا آدمی ہے اس لئے یہ حرکتیں کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کو درپیش پہاڑ جیسے چیلنجز کا واحد حل صاف اور شفاف انتخابات ہیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…