بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

جو قومیں اپنے شہیدوں کو یا ہیروز کو بھول جاتی ہیں وہ مٹ جایا کرتی ہیں، آرمی چیف قمر جاوید باجوہ

datetime 18  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (آن لائن) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ کوئی قوم، کوئی ملک اپنے شہداء کی قربانی کا صِلہ پیش نہیں کر سکتی اور نہ کوئی مادی قوت، دولت، پیسہ اْس کا نعم البدل نہیں ہو سکتی، جو قومیں اپنے شہیدوں کو یا ہیروز کو بھول جاتی ہیں، وہ قومیں مٹ جایا کرتی ہیں۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جی ایچ کیو میں شہداء اور غازیوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ

شہدائے وطن کے عظیم ورثاء، غازیوں، جنرل آفیسرز، آفیسرز، receipients of SI (M)اور میرے بہادر جوانوں کو سلام پیش کر تا ہوں، ہم پھرماردرِ وطن پے قْربان ہونے والے ہمارے بہادر جوانوں کی قْربانی کوacknowledgeکرنے کیلئے یہاں اکٹھے ہوئے ہیں۔اْن کو خراجِ تحسین پیش کرنے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں۔یہ پاکستان جو آج محفوظ ہے۔جہاں ہم رات کو آرام سے سوتے ہیں۔ یہ انہی آفیسرز، جے سی اوزاور جوانوں کے خون کی قْربانی کے ذریعے ممکن ہوا ہے۔میں ہمیشہ یہ کہتا ہوں کہ ہمارے اصل ہیرویہ ہمارے شہید ہیں، یہ ہمارے غازی ہیں اور جو قومیں اپنے شہیدوں کو یا ہیروز کو بھول جاتی ہیں، وہ قومیں مٹ جایا کرتی ہیں۔ ایک شہید جو ہے جب تک دْنیا قائم ہے، اْس کا نام ہمیشہ چمکتا رہے گا۔اْس نے دْنیا میں بھی اپنا نام کمالیا اور آخرت میں بھی اپنا نام کما لیا۔جیسا کہ فرمایا گیا ہے کہ شہید کے خون کا قطرہ گرنے سے پہلے ہی اْس کی بخشش ہو جاتی ہے۔وہ نہ صرف اپنے آپ کو بخشوا لیتا ہے لیکن اپنے ورثاء کیلئے بھی جنت کے راستے کھول دیتا ہے۔کوئی قوم، کوئی ملک اپنے شہداء کی قربانی کا صِلہ پیش نہیں کر سکتی۔ کوئی مادی قوت، دولت، پیسہ اْس کا نعم البدل نہیں ہو سکتی۔ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم شہداء کے ورثاء کی دیکھ بھال کریں، اْن کی فیملی کی دیکھ بھال کریں، اْن کی بیواؤں کی، اْن کے والدین کی دیکھ بھال کریں، اْن کے بچوں کی دیکھ بھال کریں۔جو انشاء اللہ ہم کریں گے۔

لیکن میں یہ مانتا ہوں کہ کوئی بھی دیکھ بھال اور کوئی بھی مراعات شہادت کا نعم البدل نہیں ہو سکتی۔ایک والد کیلئے، ایک والدہ کیلئے، جب تک وہ اس دْنیا میں زندہ ہیں اور جب تک وہ اس دْنیا سے نہیں جاتے، اْن کا بچہ اْن کی نظر کے سامنے ضرور روز آئے گا، روز اْن کو یاد آئے گا۔ ایک بیوہ جس کا خاوند اْس کے ہاتھ سے چلا گیا اور وہ بچے جن کے سر سے باپ کی شفقت اْٹھ گئی ہے، اْن کو بھی اْس کی کمی ضرور محسوس ہو گی اور اس کا کوئی

بھی نعم البدل نہیں ہو سکتا۔لیکن میں کہتا ہوں کہ یہ ملک آپ لوگوں کی قْربانیوں کی وجہ سے زندہ ہے اور میں آپ کو سلام پیش کرتا ہوں کہ آپ لوگوں کی قْربانیوں کی وجہ سے آج پاکستان محفوظ ہے۔یہ فوج ہی ہے جو صْبح سے لیکر شام تک پاکستان کے ہر چپہ، کیا سیلاب ہو، کیا طوفان ہو، کیازلزلہ ہو یا کووڈہو۔ہر جگہ فوج آپ کو ملے گی۔ کوئی حادثہ ہو فوج بتائے بغیر وہاں پر پہنچ جاتی ہے۔ آجکل بلوچستان میں کئی جگہ پر ہیضہ پھیلاہوا ہے وہاں پر پانی کی کمی ہے اور میرے بتائے بغیر وہاں پر فوج پہنچ کر اْن لوگوں کی خدمت کر رہی ہے،

صاف پانی مہیا کر رہی ہے۔اور ہم اپنی اس خدمت پر، اس کام پر ہم اپنا فخر محسوس کرتے ہیں۔میں اپنے شہداء کے ورثاء کو یقین دلاتا ہوں کہ انشاء اللہ آپ کو کبھی مایوس نہیں کریں گے۔ دْنیا مجھے کہتی ہے کہ یہ واحد فوج ہے جس نے دہشتگردی کا خاتمہ کیا ہے۔تو وہ یہ کیا کہتے ہیں کہ کیسے کیا آپ نے، باقی ملک فیل ہو گئے۔تو یہ کیا وجہ ہے کہ پاکستان میں ایسی کیا خوبی ہے؟ تو میں ہمیشہ بتاتا ہوں کہ ہمارے پاس ایسی مائیں ہیں جو اپنے لختِ جگر، ہماری ایسی بہنیں ہیں جو اپنے شوہر اور ایسے بچے ہیں جو اپنے والد اس ملک پر قْربان کرنے کے لئے تیار رہتے ہیں اور جب تک ایسی ہماری مائیں اورہماری بہنیں موجود ہیں۔تو مجھے اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…