اسلام آباد (آن لائن، این این آئی) سابق وزیراعظم عمران خان کی کابینہ کے 9 سابق وزراء نے منسٹر کالونی میں سرکاری رہائش گاہوں پر تاحال قابض ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ منسٹر کالونی کی سرکاری رہائش گاہوں پر فواد چودھری، حماد اظہر، نور الحق قادری، پرویزخٹک،زبیدہ جلال،فہمیدہ مرزا اور عثمان ڈار ابھی تک قابض ہیں۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ
سابق وزراء نے ازخود سرکاری رہائش گاہیں خالی نہ کیں تو آپریشن کیا جائے گا۔ سابق سپیکر اسد قیصر نے سپیکر ہاؤس خالی کردیا ہے۔ سپیکر راجہ پرویز اشرف بیرون ملک دورے سے واپسی پر سپیکر ہاؤس میں منتقل ہوجائینگے۔ سابق سپیکر اسد قیصر نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی دو سرکاری گاڑیاں اور 8 ملازمین ابھی تک واپس نہیں کیے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے سرکاری گاڑیاں اور ملازمین کی واپسی کے لیے حتمی نوٹس جاری کر دیا۔دوسری جانب سابق وزیر اطلاعات اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے پی ٹی آئی کے عہدیدار سرکاری گاڑیاں اور گھر نہ چھوڑنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری گاڑیاں اور گھر چوروں کے حوالے نہیں کرنا چاہتے۔میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی نے فواد چوہدری سے سوال کیا کہ پی ٹی آئی عہدیدار سرکاری گاڑیاں اور گھر چھوڑنے کو کیوں تیار نہیں؟ جس کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ سرکاری گاڑیاں اور گھر چوروں کے حوالے نہیں کرنا چاہتے۔خیال رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے سرکاری گاڑیاں واپس نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے تاحال دو سرکاری گاڑیاں واپس نہیں کیں، اسد قیصر بھی عہدے سے فارغ ہونے کے بعد اب تک سرکاری بلٹ پروف لینڈ کروزر استعمال کررہے ہیں۔
دوسری جانب سابق وفاقی وزراء پرویز خٹک اور نورالحق قادری نے منسٹر انکلیو میں اپنی سرکاری رہائش گاہیں خالی کرنے سے انکار کر دیا۔رولز کے تحت وزراء کابینہ ختم ہونے کے بعد صرف 15 دن تک وزیر سرکاری رہائش گاہ استعمال کرسکتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کی کابینہ 10 اپریل کو ختم ہوگئی تھی، کابینہ ختم ہونے کے باوجود پرویز خٹک نے تاحال سرکاری رہائش گاہ خالی نہیں کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر نورالحق قادری نے بھی اپنی سرکاری رہائش گاہ خالی نہیں کی، پرویز خٹک منسٹر انکلیو کا مکان نمبر 28 اور نور الحق قادری کا 31 ہے۔