اسلام آباد(این این آئی)اراکین قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کے ڈیم فنڈ سے متعلق سوال اٹھادیا اور کہا ہے کہ ڈیڑھ سال پہلے بھی پوچھا تھا کہ فنڈ کہاں ہے لیکن جواب نہیں آیا۔ڈپٹی اسپیکر زاہد درانی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا۔
وقفہ سوالات کے دوران سپریم کورٹ میں ڈیم فنڈ کے لیے رکھی گئی رقم کے استعمال پر سوال پیش ہوا اور بتایا گیا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے ڈیڑھ سال سے جواب نہیں دیا گیا۔ن لیگی رکن اسمبلی فقیر احمد نے سوال کیا کہ ڈیم فنڈ کے استعمال کیا ہوا؟ اور اس فنڈ پر کیا کسی نے بیرونی دورہ کیا؟ جس پر ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی نے کہا کہ سپریم کورٹ سے سوال کا جواب لینے کے لیے ااٹارنی جنرل سے رابطہ کیا جائے گا۔وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ ڈیم فنڈ کی تفصیلات پر اسپیکر نے ایک بار پہلے بھی رولنگ دی مگر جواب نہیں آیا۔ اپوزیشن کی رکن ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور حکومت کی رکن شازیہ صوبیہ اسلم سوالات کے جوابات نہ ملنے پر برہم ہوگئیں۔ ارکان نے شکوہ کیا کہ وقفہ سوالات میں جوابات ہی نہیں دیئے جارہے تو ہم یہاں کیا لینے آتے ہیں؟مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ پچھلے چار سال میں اس ایوان کو بے توقیر کیا گیا اب ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ اس پر ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ رولنگ دیتا ہوں سوالات کے جوابات بھی دیئے جائیں اور افسران بھی موجود ہوں۔