جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

سیاسی تنازعات کیلئے مذہب کا استعمال درست نہیں،جسٹس اطہرمن اللہ

datetime 12  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ مذہب کو سیاست میں استعمال نہیں کرنا چاہیے، ماضی میں ایسا ہوتا رہا ہے لہٰذا ریاست کو چاہیے سیاسی قیادت کو بٹھائے اور پالیسی بنائیکہ مذہب کو سیاست میں نہیں لانا کیونکہ سیاسی تنازعات کیلئے مذہب کا استعمال درست نہیں۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے مسجد نبوی ؐواقعہ پر فواد چوہدری،

قاسم سوری اور شہباز گل کی درخواستوں پر سماعت کی جس سلسلے میں فواد چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ سیاسی قیادت ہی سوسائٹی میں تبدیلی اور صبر لا سکتی ہے، مذہب کو سیاسی مقصد کے لیے استعمال کرنا خود توہین مذہب ہے، اس طرح 2018 میں بھی ہوا اور پہلے بھی ہوتا رہا، یہ بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں سے ایک ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ایک غیر ملکی کو سیالکوٹ میں مارا گیا اور مشال خان کا واقعہ بھی سامنے ہے، یہاں پر بھی جو کیسز درج ہو رہے ہیں وہ درست معلوم نہیں ہوتے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ مذہبی جذبات کا احترام ہے مگر ریاست کی بھی ذمہ داری ہے، مدینہ منورہ میں واقعہ ہوا، ریاست کا کام ہے یقینی بنائے کہ مذہبی استحصال نہ ہو، اس کورٹ کے پاس بھی ایسی پٹیشن آئی تھی جسے خارج کر دیا، اگر تاثر ہے کہ سیاسی طور پریہ ہورہا ہے تویہ تاثر زائل کرنا بھی ریاست کا کام ہے، ریاست نے ماضی میں مذہب کی بنیاد پر اس طرح کی حرکتیں کی ہیں، لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالاگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مذہب کو سیاست میں استعمال نہیں کرنا چاہیے، ماضی میں ایسا ہوتا رہا ہے لہٰذا ریاست کو چاہیے سیاسی قیادت کو بٹھائے اور پالیسی بنائیکہ مذہب کو سیاست میں نہیں لانا کیونکہ سیاسی تنازعات کے لیے مذہب کا استعمال درست نہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ آئین پاکستان کی بہت بے توقیری ہو چکی ہے، آئین پاکستان ہی لوگوں کو اکٹھا رکھ سکتا ہے، ہم آئین کو سپریم نہیں سمجھتے ورنہ آج ملک میں یہ حالات نہ ہوتے، ادارے بھی اسی آئین کے تابع ہیں، سب کو آئین کی پاسداری کرنی چاہیے، آئین کے تحت ہر ادارہ جوابدہ ہے۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…