ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پچھلی حکومت نے چار سالوں میں قوم پر قرضوں کا بوجھ دگنا کردیا جس سے غریب کی زندگی مزید مشکل ہوگئی،وزیراعظم شہبازشریف

datetime 8  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پچھلی حکومت نے چار سالوں میں قوم پر قرضوں کا بوجھ دگنا کردیا جس کی وجہ سے غریب کی زندگی مزید مشکل ہوگئی،حکومت غریب آدمی کی بنیادی ضروریات زندگی آٹا، علاج اور دواں کی ارزاں نرخوں پر دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے ہر دم کوشاں ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ملاقات کے لئے آنے والے

کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز کے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ملاقات میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب سیکرٹری انفارمیشن شاہیرہ شاہد پرنسپل انفارمیشن آفیسر مبشر حسن اور دیگر حکام شامل تھے۔وفد میں سی پی این ای کے صدر کاظم خان, سینئر نائب صدر ایاز خان، نائب صدر پنجاب ارشاد احمد عارف سیکرٹری جنرل عامر محمود اور دیگر ممبران شامل تھے۔وزیراعظم شہباز شریف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت آزادی صحافت اور اظہار رائے کی آزادی پر کسی قسم کی قدغن لگانے کا ارادہ نہیں رکھتی۔وزیراعظم نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کی پیکا آرڈیننس سمیت دیگر تمام قوانین کے تحت صحافیوں کے خلاف بلاوجہ کاروائیوں پرہر ممکن تحفظ دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ پیکا آرڈیننس کا جائزہ لینے کا کام پہلے ہی وزارت قانون کو سونپ دیا گیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے آزادی صحافت، جمہوریت کی بقا اور جمہوری اداروں کے ارتقا میں سی پی این ای کے بطور ادارہ مثبت کردار کو سراہا۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت صحافیوں کے حقوق کے تحفظ، اور ملک میں ذمہ دارانہ صحافت کے فروغ کے لیے سی پی این ای سمیت صحافیوں کے دیگر نمائندہ اداروں کے ساتھ مل کر تعمیری کام کرنے کی خواہاں ہے۔حکومت بجلی کی پیداوار اور اس کی ترسیل اور رسد کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے

تاکہ عوام کی تکلیف کا ازالہ کیا جا سکے۔انہوں نے کہاکہ پچھلی حکومت نے چار سالوں میں قوم پر قرضوں کا بوجھ دگنا کردیا جس کی وجہ سے غریب کی زندگی مزید مشکل ہوگی۔ حکومت غریب آدمی کی بنیادی ضروریات زندگی آٹا، علاج اور دواں کی ارزاں نرخوں پر دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے ہر دم کوشاں ہیں۔غریب و نادار اور حقدار طبقوں کے مفت علاج کے لیے پی کے ایل آئی جیسے اداروں پر گزشتہ حکومت میں غفلت اور حقدار طبقات کے مفت علاج کے لیے کوئی خصوصی انتظامات نہیں کیے گئے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اس وقت قوم کو یکجہتی کی ضرورت ہے تاکہ غیر معمولی معاشی معاملات کو عوام کی فلاح کے لیے حل کیا جاسکے ایسے حالات میں حکومت کے خلاف مارچ بلاجواز اور قوم میں تفریق پیدا کرنے کے مترادف ہے۔ حکومت وقت سی پیک اور ریکوڈک سمیت ملک میں دیگر تمام ترقیاتی منصوبوں پر موثر طریقے سے کام کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ حکومت خارجی معاملات میں برادر ممالک سمیت تمام ملکوں سے باہمی عزت اور باہمی مفاد کا تعلق رکھنا چاہتی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ ملک میں شفاف انتخابات کے لیے انتخابی اصلاحات بہت ضروری ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…