اسلام آباد (این این آئی)ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ عثمان بزدار استعفیٰ دینے کے بعد بطور عبوری وزیر اعلیٰ کام کرتے رہے ، حمزہ کے حلف کے بعد کسی اور کا خود کو وزیرِ اعلیٰ کہنا غیر آئینی ہوگا ۔ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے پنجاب میں وزارتِ اعلیٰ سے
متعلق قانونی رائے دیتے ہوئے کہا کہ حمزہ کے حلف اٹھانے کے بعد کسی اور کا خود کو وزیرِ اعلیٰ کہنا غیر آئینی ہو گا۔انہوں نے کہا کہ گورنر کے پاس اختیار نہیں تھا کہ وہ کہیں کہ الیکشن نہیں ہوا، گورنر عدالت نہیں کہ الیکشن کا معاملہ دیکھیں اور تصحیح کریں۔سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ گورنر کے پاس اب کوئی استعفیٰ نہیں تھا جسے وہ مسترد کرتے، بزدار نے کابینہ اجلاس اس لیے بلایا کہ خود کو منتخب وزیرِ اعلیٰ ظاہر کریں۔انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار آئینی بحران پیدا کر رہے ہیں، آئینی بحران پیدا ہوا تو معاملہ عدالت میں جائیگا، عید کی تعطیلات میں بھی عدالت لگ سکتی ہے اور معاملے کی سنوائی ہو سکتی ہے۔ماہرِ قانون نے کہا کہ استعفیٰ منظور ہونے اور نئے وزیرِ اعلیٰ کے الیکشن کے بعد معاملہ آگے بڑھ چکا ہے، استعفے میں کوئی سقم تھا تو گورنر نے تصدیق کرا کر اسے ختم کر دیا۔سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ گورنر نے وزیرِ اعلیٰ کا استعفیٰ منظور کرکے اپنا فرض ادا کیا، گورنر کا فرض اتنا ہی تھا کہ وزیرِ اعلیٰ کا استعفیٰ قبل کرتے۔