لاہور(این این آئی)چیئرمین پاکستان علما ء کونسل علامہ طاہر اشرفی نے مسجد نبوی ﷺ میں پیش آئے واقعے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غم کی ایسی کیفیت ہے جو دور نہیں ہو رہی، آقائے دوجہاں ﷺ کے دربار میں حاضری پر جاتے ہوئے جو شرمساری ہے وہ ناقابل بیان ہے،گزشتہ 100 سال میں اس طرح کی بیہودگی اور بدتمیزی اس مقدس جگہ پر نہیں ہوئی۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ تمام علما ء سے اپیل کرتا ہوں وہ اس پر احتجاج کریں اور پاکستان کے اندر جن لوگوں نے اس کشیدگی کو ابھارا ہے، حکومت ان کے خلاف ایکشن لے۔انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت اپنے قوانین کی خلاف ورزی پر اقدامات کرے گی اور کر رہی ہے، ہر چیز برداشت کر سکتے ہیں لیکن حرمین الشریفین کی تعظیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ یہ چھوٹا کام نہیں ہوا، پاکستان کو بدنام اور حرمین الشریفین کے تقدس کو پامال کرنے کی کوشش کی گئی، 30 اپریل کو اس حوالے سے اہم اعلان کریں گے، سیاسی لڑائی جس نے لڑنی ہے سیاست کے میدان میں لڑے۔علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ لگ ایسا رہا ہے کہ یہ سب منصوبہ بندی کے تحت ہوا ہے،چیئرمین پاکستان علماء کونسل علامہ طاہر اشرفی نے سابق وزیر اعظم کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو ان واقعات پر سوچنا چاہیے اور آگے آنا چاہیے۔ ایک انٹرویومیں طاہر اشرفی نے کہا کہ گزشتہ روز دو تین جگہوں پر کچھ عناصر نے بدتمیزی کی، لگ ایسا رہا ہے کہ یہ سب منصوبہ بندی کے تحت ہوا ہے۔علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ 15، 16 ماہ عمران خان کا نمائندہ خصوصی رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش تھی کہ وہ رواداری کی طرف جائیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف 13 رکنی وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے 3 روزہ سرکاری دورے پر مدینہ منورہ پہنچے تھے۔
وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کا وفد روضہ رسول ؐ پر حاضری دینے پہنچا تو وہاں مسجد نبوی کے احاطے میں کچھ افراد نے اْن کے خلاف نعرہ بازی شروع کردی۔اس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوئی، جن میں کچھ افراد کو چور چور کے نعرے لگاتے دیکھا جاسکتا ہے۔