پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

ملک میں اب بیورو کریٹ کے لئے کام کرنا ناممکن ہو چکا ہے، احد چیمہ نے اپنے استعفے کی وجوہات بتا دیں

datetime 28  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی جاوید چودھری کے ساتھ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے احد چیمہ نے اپنے استعفے کی وجوہات بتا دیں، ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اب بیورو کریٹ کے لئے کام کرنا ناممکن ہو چکا ہے، انہوں نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں جب کام کیا کرتا تھا تو میں یہ بات بڑے تسلسل سے کرتا تھا کہ جو کام نہیں کرتے انہیں اہم پوزیشن پر نہیں رہنا چاہیے۔

اگر آپ نے فیصلے نہیں کرنے اگر آپ نے کام نہیں کرنا تو آپ کوئی حق نہیں رکھتے عہدے پر رہنے کا۔مجھے لگتا ہے کہ میں شاید اس طرح سے کام نہیں کر پاؤں گا، وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب سارا وقت آپ اپنے آپ کو بچاتے رہیں گے کہ اگر یہ فیصلہ کیا تو یہ ہو گا تو پھر آپ کوئی فیصلہ نہیں کر پائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ نیب سب سے زیادہ بڑا مسئلہ ہے اور باقی بھی سکروٹنی کے فورمز ہیں جو بار بار گورنمنٹ سرونٹس سے سوال کرتے ہیں لیکن نیب والی بات تو ویسے ہی یونیک ہے شاید پوری دنیا میں ایسا نہیں ہوتا، آپ ڈی موریلائز کہہ سکتے ہیں لیکن میرا اپنا خیال ہے کہ اگر آپ کا پرپز نہیں ہے وہاں بیٹھنے کا تو پھر آپ نہ بیٹھیں، پھرکسی اور موقع دیں جو کام کرنا چاہتا ہے،احد چیمہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم صاحب کی مہربانی ہے انہوں نے مجھے دو تین دفعہ کہا اور اسائنمنٹس مجھے آفر کیں کہ وہ کر لیں تو میں نے ان سے معذرت کی اور میرا خیال ہے کہ وہ میری بات کو سمجھیں گے، میں مستعفی ہونا چاہ رہا ہوں اور بیورو کریسی کو چھوڑنا چاہ رہا ہوں، احد چیمہ نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ قبرستان بھرے پڑے ہیں ایسے لوگوں سے جن کے بارے میں سمجھاجاتا تھا کہ یہ نہیں ہوں گے تو کیا ہوگا کام کیسے چلے گا، لوگ چلے جاتے ہیں، ہم چار سال سے گورنمنٹ سے باہر ہے گورنمنٹ بھی چل رہی ہے نظام بھی چل رہا تھا،

احد چیمہ نے کہا کہ جب بیورو کریسی کے لوگوں سے ایک میٹنگ میں کہا گیا کہ گیس کیوں نہیں خریدی، تین ارب کا نقصان ہو رہا ہے اس وقت پاور، بجلی کی قیمتوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں، سب نے کہا کہ نیب کی وجہ سے۔ یہ بیورو کریسی کے لوگوں نے موجودہ وزیراعظم سے کہا کہ اس وجہ سے ہم فیصلہ نہیں کر پائے۔ ان کاکہنا تھا کہ پچھلے چار سال میں سول سرونٹس کے خلاف جو کمپین کی گئی اس کا کوئی رزلٹ تو ہونا تھا، ہمیں اس کا بہت عرصے تک نقصان بھگتنا پڑے گا۔ نیب کی وجہ سے سول سرونٹس والوں کی سوچ ہے کہ اگر میں کروں گا تو پھنسوں گا لیکن اگر میں کچھ نہیں کروں گا تو زیادہ سے زیادہ ٹرانسفر ہو جائے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…