اسلام آباد ٗ لاہور (آئی این پی)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے نومنتخب وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کے حلف میں تاخیری حربے استعمال کیے جانے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ شرمناک صورتِ حال ہے کہ ریاستِ پاکستان کا سربراہ ایک پارٹی کا غلام لگتا ہے، ان کا اپنا کوئی ذہن نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ عارف علوی نہ صرف
آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں بلکہ آئین شکنی پر تلے ہوئے ہیں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کو سوچنا ہوگا کہ وہ توہینِ عدالت لگواکر چھ ماہ جیل جانا چاہتے ہیں یا عدالتی حکم مان کر آئین کے مطابق چلنا چاہتے ہیں۔دوسری جانب لاہورہائیکورٹ نے گورنرپنجاب کوکل رات 12 بجے تک نومنتخب وزیراعلی سے خود یا نمائندے کے ذریعے حلف لینے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے ہیں کہ 25روز سے پنجاب کا صوبہ بغیروزیراعلی کے چل رہا ہے’ آئین پاکستان کے تحت صدرپاکستان اورگورنرپنجاب اپنے حلف کی پاسداری کے پابند ہیں’گورنر پنجاب پابند ہیں کہ وہ قانون کے مطابق حلف لیں’اگر کسی وجہ سے وہ خود حلف نہیں لے سکتے تو کسی کو نامزد کریں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں نومنتخب وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز کی حلف برادری سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے گورنر پنجاب کوکل رات 12بجے تک نومنتخب وزیراعلی سے حلف لینے کا حکم دیا۔عدالت کا کہنا تھا کہ گورنرپنجاب کل تک خود یا اپنے کسی نمائندے کے ذریعے نومنتخب وزیراعلی سے حلف لیں۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ 25روز سے پنجاب کا صوبہ بغیروزیراعلی کے چل رہا ہے۔ آئین پاکستان کے تحت صدرپاکستان اورگورنرپنجاب اپنے حلف کی پاسداری کے پابند ہیں۔عدالت نے کہا کہ گورنر پنجاب پابند ہیں کہ وہ قانون کے مطابق حلف لیں۔ عدالت کا حکم فوری طورپرگورنرپنجاب کوبھیجا جائے۔