اسلام آباد (این این آئی)سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے قومی اسمبلی میں بھرتیوں ، پروموشنز میں اقربا پروری کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں جس کے مطابق اسد قیصر نے اپنے بھائی کے برادر نسبتی کو قومی اسمبلی میں پروٹوکول افسر بھرتی کیا ،تحریک عدم اعتماد سے ایک دن قبل اسد قیصر نے گریڈ ایک کے ایک ملازم کو گریڈ 9دیدیا ،مند پسند نو افراد کو گریڈ 20سے 21میں ترقی بھی دیدی ۔
نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایاکہ اس وقت کے اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر نے چھوٹے بھائی ایم پی اے عاقب اللہ کے برادرنسبتی ارشاد کو قومی اسمبلی میں پروٹوکول افسر بھرتی کیا جبکہ تحریک انصاف کے میڈیا کوآرڈی نیٹر چوہدری رضوان کو اسپیکر نے اپنے ایڈوائزر کے طور پر بھاری تنخواہ پر بھرتی کیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد اس وقت کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے میڈیا کوآرڈی نیٹر کو ایک سال کی چھٹی پر بھیج دیا۔ذرائع کے مطابق اسدقیصر نے پی آئی اے کے گریڈ 16 کے سابق ملازم وقارشاہ کوگریڈ 20 میں ڈی جی پارلیمنٹری سروسز تعینات کیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے ایک دن قبل اسد قیصر نے گریڈ ایک کے ایک ملازم کوگریڈ 9 دیدیا جبکہ تحریک عدم اعتماد سے ایک دن قبل من پسند 9 افراد کو گریڈ 20 سے 21 میں ترقی دی۔ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی قواعد و ضوابط کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد کسی افسر کو ایک سال سے زیادہ ایکسٹینشن نہیں دی جاسکتی لیکن سیکرٹری نیشنل اسمبلی طاہر حسین ریٹائرمنٹ کے بعد 4 سال سے کنٹریکٹ پر تعینات ہیں۔ذرائع کے مطابق محمدمشتاق ایڈیشنل سیکرٹری لیجسلیشن ریٹائرمنٹ کے بعد 2 سال سے گریڈ 21 میں کنٹریکٹ پر ہیں، چوہدری مبارک علی ایڈیشنل سیکرٹری ایڈمن گریڈ 21 میں ریٹائرمنٹ کے بعد سال سے ایکسٹینشن پر ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے ایک دن پہلے 2 اپریل کوفنانس کمیٹی کا اجلاس بلایا گیاجس میں خلاف ضابطہ ترقیاں کی گئیں۔خیال رہے کہ اس سے قبل خبر سامنے آئی تھی کہ اسد قیصر نے 200 سے زائد افرادکوپارلیمنٹ سیکرٹریٹ میں بھرتی کیا اور ترقیاں دیں جبکہ بھرتی کیے گئے افراد کا تعلق سابق اسپیکر کے حلقے سے تھا۔