بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شاہ محمود قریشی کی وجہ سے فوری طور پر ڈی مارش نہیں کیا گیا، حنا ربانی کھر نے امریکی مراسلے پر نیا پنڈورا باکس کھول دیا

datetime 22  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ، این این آئی) شاہ محمود قریشی کی وجہ سے فوری طور پر ڈی مارش نہیں کیا گیا، حنا ربانی کھر نے امریکی مراسلے پر نیا پنڈورا باکس کھول دیا، جیو نیوز کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستانی سفیر اسد مجید نے 7 مارچ کو جو سائفر بھیجا تھا اس کے بارے میں اس وقت کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو فوری طور پر بتادیا گیا تھا لیکن انہوں نے اس پر ڈی مارش نہیں کرنے دیا۔

انہوں نے کہا کہ اسد مجید کا وضاحت کرنا بہت ضروری تھا، انہوں نے پوری وضاحت کے ساتھ سائفر کو قومی سلامتی کمیٹی میں بیان کیا ہے۔ جب انہوں نے سائفر بھیجا تو انہوں نے پروفیشنل طریقے سے اپنا کام کیا لیکن اس کو سیاسی رنگ دے دیا گیا۔حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ انہوں نے خود وہ ٹیلی گرام پڑھا ہے، اس میں سازش کے شواہد نہیں ملے، مراسلے کی آخری تین سطروں میں سفیر نے تجویز دی کہ امریکی سفیر کو بلائیں اور ڈی مارش کریں، حنا ربانی کا کہنا تھا کہ اسد مجید نے یہ بھی تجویز دی کہ امریکی حکام سے پوچھیں کہ کیا یہ ان کی سرکاری پوزیشن ہے۔حنا ربانی کھر نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی سازش ہوتی تو کیا سفیر کی طرف سے صرف ڈی مارش کرنے کی تجویز دی جاتی؟واضح رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹس،سابق سفیر اسد مجید کی بریفنگ اور پاکستانی سفارتخانے سے موصول ہونے والے مراسلے کے مندرجات کا جائزہ لینے کے بعد نتیجہ اخذ کیا ہے کہ کسی قسم کی غیر ملکی سازش نہیں ہوئی۔جمعہ کو کابینہ کی قومی سلامتی کمیٹی کا38ویں اجلاس وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا جس میں وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف، رانا ثناء اللہ، مریم اورنگزیب، احسن اقبال، وزیرمملکت حنا ربانی کھر، چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا،

چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی، چیف آف ایئر سٹاف ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر، امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجیداور اعلیٰ سول و فوجی افسران نے شرکت کی۔قومی سلامتی کمیٹی نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے سے موصول شدہ ٹیلی گرام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر نے اپنے مراسلہ کے بارے میں کمیٹی کو بریفنگ دی۔نیشنل سکیورٹی

کمیٹی نے مراسلہ کے مندرجات کا جائزہ لینے کے بعد کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کا اعادہ کیا۔نیشنل سکیورٹی کمیٹی کو دوبارہ ملک کی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ انہیں کسی سازش کے شواہد نہیں ملے اس لئے نیشنل سکیورٹی کمیٹی موصول شدہ مراسلے کے مندرجات کا جائزہ لینے اور سیکورٹی ایجنسیز کی جانب سے پیش کر دہ نتائج کی روشنی میں اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ کوئی غیر ملکی سازش نہیں ہوئی۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…