جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

جب معلوم ہی نہیں علی وزیر نے تقریر میں کیا کہا تو ان پر مقدمہ کیسے درج کرلیا؟ ہائیکورٹ نے اہم نکتہ اٹھا دیا

datetime 21  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سندھ ہائیکورٹ نے رکن قومی اسمبلی علی وزیر کی ضمانت سے متعلق درخواست پر پراسیکیوٹر کو جواب کے لئے آخری مہلت دیتے ہوئے پراسیکیوشن سے کیس کا ریکارڈ طلب کرلیاہے۔جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں

رکن قومی اسمبلی علی وزیر کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ پراسیکیوٹر جنرل نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔ پراسیکیوٹر نے موقف دیا کہ علی وزیر کی تقریر کا ترجمہ کرنے کے لیے سی ڈی اسلام آباد بھیجی ہے۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ جب معلوم ہی نہیں ہے تقریر میں کیا کہاہے تو مقدمہ کیسے درج کرلیا؟ پراسیکیوٹر نے موقف دیا کہ گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کسی کو کیا معلوم پشتو خطاب میں کیا کہا گیا ہے؟ سادہ معاملہ ہے، صرف درخواست ضمانت پر فیصلہ ہونا ہے ٹرائل پر فیصلہ نہیں سنا رہے۔ جو چیزیں سامنے آچکی ہیں اس سے تو ضمانت بنتی ہے۔ آخری بار مہلت دے رہے ہیں، مزید تاریخ نہیں دیں گے۔علی وزیرکے وکیل نے کہاکہ ایک سال مکمل ہونے والا ہے ابھی تک ایک گواہ پیش نہیں کیا گیا۔عدالت نے پراسیکیوشن سے علی وزیر کیخلاف کیس کا ریکارڈ 11 مئی کو طلب کرلیا۔ انسداد دہشتگردی خصوصی عدالت نے علی وزیر کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔علی وزیر کے خلاف شاہ لطیف تھانے میں دہشتگردی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔ علی وزیر کیخلاف دہشتگردی کے 3 مقدمات سندھ میں درج ہیں۔ ایک مقدمے میں علی وزیر کی سپریم کورٹ نے ضمانت منظور کر رکھی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…