ابوظہبی (این این آئی)متحدہ عرب امارات کی ایک عدالت نے دبئی میں واقع عرب رانچز کی ولا کمیونٹی میں مقیم دوغیرملکیوں کے قتل کے الزام میں قصور وار ثابت ہونے پرپاکستانی مجرم کو سزائے موت سنادی ۔میڈیارپورٹس کے مطابق استغاثہ نے بتایاکہ26سالہ مجرم پاکستانی نژاد تعمیراتی مزدور تھا۔اس نے 2019 میں بھارتی خاندان کے گھر میں تعمیرومرمت کے کام کے دوران
میں بڑی رقم دیکھ کرلالچ میں آگیا تھا۔اس گھر میں چارافراد بیوی ودھی ادھیا، خاوند ہرن ادھیا اوران کے اس وقت 18 اور 15 سال کی عمر کے دو بچے رہتے تھے۔ان بچوں کے نام ظاہرنہیں کیے گئے۔بتایا گیا کہ قتل سے قبل ملزم نے 17 جون 2020 کی منحوس رات تک اس خاندان کا پیچھا کیا تھا اور ڈکیتی کی منصوبہ بندی کی تھی۔اس نے دونوں میاں بیوی کو سوتے میں قتل کردیا تھا اور ان کی 18 سالہ بیٹی کی گردن پر اس وقت چاقو کا وار کیا تھا جب وہ اپنے والدین کی چیخیں سن کر ان کی مدد کو پہنچی تھی لیکن وہ بچ گئی تھی۔زخمی لڑکی نے صورت حال کا پتاچلنے کے فورا بعد پولیس کو اطلاع دی تھی اور اس نے شارجہ میں مجرم کو پکڑنے سے پہلے چھاپا مارکارروائیاں کی تھیں۔مقامی ذرائع ابلاغ کی اطلاع کے مطابق مجرم نے ہرن ادھیا پر چاقو کے 10 وار کیے تھے اوران کی اہلیہ ودھی ادھیا چاقو کے 14 وار کیے تھے کیونکہ وہ اپنے گھر میں جاری ڈکیتی کے بارے میں الرٹ ہوگئے تھے۔مبینہ طورپرحملہ آور صحن کے ایک کھلے ہوئے دروازے سے گھرمیں گھس گیا تھا۔اس نے ایک بٹوے میں 1900 سے زیادہ درہم کی رقم چرالی تھی اور پھر بڑی رقم کی تلاش میں ایک کمرے میں داخل ہواتھا جہاں اس نے دونوں میاں بیوی کو قتل کیا تھا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق آلہ قتل جائے واردات سے قریبا 500 میٹر دور ریت کے ایک گڑھے سے ملا تھا۔قاتل کے اعترافی بیان کے علاوہ ولا میں دیوار پر خون آلود ہاتھ کے نشان ملے تھے۔مقتولین کے بستر پر مجرم کے ماسک سمیت دیگر اقسام کے شواہد سے بھی اس کی شناخت کی تصدیق ہوئی تھی۔استغاثہ کے مطابق اس پاکستانی نژاد تارک وطن پر دہرے قتل، بیٹی کے قتل کی کوشش اور ڈکیتی کے الزامات پر فردِجرم عاید کی گئی تھی اور عدالت نے اسے ان الزامات میں قصور وار قرار دیا ہے۔