جمعرات‬‮ ، 17 جولائی‬‮ 2025 

ڈپٹی سپیکر دوست مزاری پر تشدد کا مقدمہ درج، پرویز الٰہی کو مقدمے کے اندراج سے انکار ،وجہ سامنے آ گئی

datetime 17  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/آن لائن)پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر پر تشدد اور ہنگامہ آرائی کا مقدمہ تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں درج کر دیا گیا۔نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری پر تشدد اور اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کا مقدمہ درج کر دیا گیا، جس میں اقدام قتل، سرکاری امور میں مداخلت اور دیگر دفعات کو شامل کیا گیا ہے۔

دوسری طرف اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی پر تشدد کا مقدمہ تاحال درج نہ ہو سکا، پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے دوران اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی کو مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس پر انھوں نے مقدمے کے اندراج کے لیے تھانہ قلعہ گجر سنگھ خود جا کر درخواست دی تھی۔تاہم قلعہ گجر سنگھ پولیس نے پرویز الہٰی کو اپنا میڈیکل کرانے کی ہدایت کر دی، تھانے نے ان کو میڈیکل کرانے کے لیے لیٹر بھی جاری کر دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل کرانے آئیں تا کہ معائنے کے بعد مزید کارروائی کی جا سکے۔پرویز الہٰی نے درخواست میں نو منتخب وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف، رانا مشہود، مجتبیٰ شجاع الرحمٰن ، سلمار رفیق، افضل کھوکھر، آئی جی پولیس پنجاب، اور چیف سیکریٹری پنجاب کو نامزد کیا تھا۔ادھر پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پرویز الہٰی کی میڈیکل رپورٹ کے بعد ہی مقدمہ درج کیا جائے گا، میڈیکل رپورٹ نہ آنے پر درخواست کو خارج کر دیا جائے گا۔ دوسری جانب چوہدری پرویز الہٰی کو جتوانے کے لئے گورنرہاؤس پنجاب میں پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے چیف سیکرٹری اور آئی جی کو انتخابات میں پرویز الہی کو جتوانے کے لئے دباو ڈ النے کا انکشاف ہوا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چوہدری پرویز الہٰی کو جتوانے کے لئے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو گورنرہائوس میں بلایا گیا اور انہیں چوہدری پرویز الہی کی کامیبابی کیلئے دھمکیاں دی گئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز وزیرِاعلی پنجاب کے انتخاب کے دوران پنجاب اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی ہوئی، جسے میڈیا کے کیمروں نے عکس بند کرلیا، تاہم اس سے پہلے جو ہوا اس کی اندرونی کہانی اب سامنے آئی ہے، اور ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے نامزد امیدوار اور ق لیگ کے صدر چوہدری پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ بنوانے کے لئے افسران پر دباؤ ڈالا جاتا رہا، اور انہیں گورنر ہاؤس بلا کر بھی دھمکیاں دی گئیں۔ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں ہونے والی شدید ہنگامہ آرائی اور ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری پر تحریک انصاف کے اراکین کے حملے کے بعد وزیراعلیٰ کے انتخاب کا انعقاد ناممکن نظر آرہا تھا، تاہم چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کے دبنگ ایکشن کی وجہ سے ممکن ہوا، اور اگر یہ دونوں افسران ایکشن نہ کرتے تو الیکشن کا انعقاد بھی ممکن نہ ہوتا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب نے قانون اور آئین پر عملدرآمد کرکے انتخاب کا انعقاد کروایا، تاہم دوسری جانب یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت چیف سیکرٹری اور آئی جی کو انتخابات میں پرویز الہی کو جتوانے کے لئے دباو ڈالتی رہی، یہاں تک کہ ان دونوں افسران کو گورنر ہاوس میں بلا کر پرویز الہی کو جتوانے کے لئے دھمکیاں دی گئیں اور دباؤ ڈالا گیا، لیکن دونوں نے غیر قانونی احکامات ماننے سے انکار کردیا، اور کہا کہ وہ آئین اور قانون سے ہٹ کر کوئی کام نہیں کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کے انکار کے بعد دونوں افسران کو تبدیل کرکے نئے افسران تعینات کرنے کی سمری بھیجی گئی، تاہم وفاق نے دونوں افسران کو تبدیل نہ کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…