اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حمزہ شہباز کے وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہونے پر معروف صحافی کامران خان نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ حمزہ شہباز کو وزارتِ اعلیٰ پنجاب مبارک والد صاحب وزیراعظم صاحبزادے چیف منسٹر کیا بات ہے! میری دعا ہے اللہ تعالیٰ پاکستان کی عظیم سیاسی جماعت کو قوت عطا فرما کہ اس میں شریف خاندان کے علاوہ بھی قیادت کی اہل شخصیات پیدا ہوں، آمین۔
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی،مار کٹائی،کشیدگی اورخوف و ہراس کی فضاء میں بالآخر پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کا مرحلہ مکمل ہو گیا، متحدہ اپوزیشن کے امیدوار حمزہ شہباز شریف 197ووٹ لے کر قائد ایوان منتخب ہو گئے انہیں جہانگیر ترین اور علیم خان اوراسد کھوکھر گروپوں نے بھی ووٹ دیا،پی ٹی آئی اور (ق) لیگ نے ووٹنگ کے عمل کابائیکاٹ کیا اور ایوان سے باہر چلے گئے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے اجلاس مقررہ وقت ساڑھے گیارہ کی بجائے ایک گھنٹہ 10منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا ہی تھاکہ تلاوت کلام سے قبل ہی پی ٹی آئی اور(ق) لیگ کے اراکین نے ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری پر حملہ اورایوان میں ہنگامہ آرائی شروع کر دی جس کی وجہ سے اسمبلی کی سکیورٹی کا عملہ ڈپٹی سپیکرکوچیمبر میں واپس لے گیا۔ اس دوران پی ٹی آئی اور (ق) لیگ کے اراکین کی جانب سے ڈپٹی سپیکر ڈائس پر قبضہ کر لیا گیا۔ پولیس کی جانب سے ایوان کے اندرآپریشن کر کے ماحول خراب کرنے والے چاراراکین کو حراست میں لینے سمیت سپیکر ڈائس کے سامنے حفاظتی حصار قائم کیا گیا اور تقریباً پانچ گھنٹے کے طویل وقفے کے بعد ڈپٹی سپیکر دوبارہ ایوان میں آئے۔ اس دوران پی ٹی آئی کی اراکین کی جانب سے سپیکر ڈائس کا قبضہ ختم نہ کیا گیا جس کی وجہ سے ڈپٹی سپیکر نے ملحقہ آفیشل گیلری میں کھڑے ہو کر میگا فون کے
ذریعے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کا مرحلہ شروع کرنے کا اعلان کیا۔ اس دوران پولیس کی چار درجاتی سکیورٹی ڈپٹی سپیکرکے سامنے کھڑی رہی جبکہ سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں اپنے حصار میں لئے رکھا۔ڈپٹی سپیکردوست مزار ی پانچ منٹ کیلئے گھنٹیاں بجانے کاحکم دے کر دوبارہ اپنے چیمبر میں چلے گئے اور پانچ منٹ بعد دوبارہ واپس آکر اسی جگہ سے اجلاس کی کارروائی شروع کی اور ایوان کے تمام دروازے بند کر ا نے کا اعلان کیا تاہم
اسی دوران پی ٹی آئی اور (ق) لیگ کے اراکین بائیکاٹ کر کے نعرے لگاتے ہوئے باہر چلے گئے۔اس دوران ووٹنگ کا مرحلہ شروع کیا گیا اور متحدہ اپوزیشن، جہانگیر ترین،علیم خان گروپ اوراسد کھوکھر گروپوں کی جانب سے ووٹنگ میں حصہ لیا گیا اور اراکین اپنا نام اور حلقے کا اندراج کراتے ہوئے باہر جاتے رہے۔ تمام اراکین کے اندراج کے بعد ڈپٹی سپیکر نے لسٹ کے ذریعے نتائج کا اعلان کیا اور بتایا کہ پرویز الٰہی نے کوئی ووٹ حاصل نہیں کیا جبکہ حمزہ شہباز نے 197 ووٹ حاصل کئے۔
ڈپٹی سپیکر کے اعلان کے ساتھ ہی ایوان میں موجود اراکین اسمبلی نے جشن منایا گیااور اپنی قیادت کے حق میں نعرے لگائے۔ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری نے ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ایوان سے مخاطب ہوکر کہا کہ آج جمہوریت کی کامیابی ہوئی ہے،آپ ممبر صاحبان کا مثبت کردار رہا، آپ کو دیکھ کر میں بھی ثابت قدم رہا۔انہوں نے کہا کہ ایوان میں جو حالات تھے سکیورٹی کے بغیر انتخاب کرانا نا ممکن تھا،میں پنجاب پولیس کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اجلاس کرانے میں مدد کی،اسمبلی سٹاف کا شفاف انتخابات کرانے پر شکر گزار ہوں۔