شیخ رشیدنے عمران خان کی حمایت میں جیل بھرو تحریک کا اعلان کر دیا

10  اپریل‬‮  2022

راولپنڈی (این این آئی)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ تیاری کر لو، اس مہینے نقشہ بدلے گا۔لال حویلی پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ تیاری کر لو، اس مہینے نقشہ بدلے گا۔شیخ رشید نے کہا کہ انھوں نے عمران خان سے کہا ہے کہ اسمبلیوں سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ وہ جلد ہی لال حویلی سے ہر روز جیل بھرو تحریک شروع کریں گے۔شیخ رشید نے کہا کہ وہ آرمی چیف جنرل جاوید باجوہ سے مطالبہ کرنا چاہتے ہیں کہ اس ملک میں خانہ جنگی کے حالات پیدا ہو چکے ہیں، اس طرح ملک نہیں چل سکتا، فوری طور پر انتخابات کروائے جائیں۔شیخ رشید نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر عدالت میں کہتے ہیں کہ سات ماہ تک الیکشن نہیں ہو سکتے، سات ماہ تک ملک کے حالات ایسے ہیں کہ ملک کے وزیرِ داخلہ کی حیثیت سے الزام لگا رہا ہوں، کہ آج بیوروکریٹس مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے کیسز کی فائلیں بدلتے رہے ہیں، اور دہشتگردی کے خدشات ہیں۔انھوں نے کہا کہ اگر اس ملک کو بچانا ہے تو رات کی تاریکی میں فیصلہ نہیں بلکہ دن کی روشنی میں کرنا چاہیے۔ ۔تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ہم تمام افراد قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے جارہے ہیں، ہم چوروں اور ڈاکوؤں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے، شہباز شریف کے ساتھ شریک نہیں ہوسکتے، سب نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا ہے کہ مستعفی ہوں گے۔اس موقع پر موجود فواد چوہدری نے کہا کہ کور کمیٹی میٹنگ میں تمام صورتحال کا بھرپور جائزہ لیا گیا، کور کمیٹی متفق ہے کہ حکومت کی تبدیلی بین الاقوامی رجیم چینج آپریشن تھا جو پاکستان میں ہوا، لیٹر گیٹ کی دستاویز اسپیکر، صدر سپریم کورٹ کو بھیج دی ہے،

کوئی غیرت مند یہ قبول نہیں کرے گا کہ اس کے فیصلے باہر سے کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی غلامی کا سب سے بڑا ثبوت باہر سے فیصلے ہونا ہے، لگتا ہے 1940ء کی طرح عوام کو آزادی کی جدوجہد دوبارہ کرنی ہوگی، ہماری کمیٹی اور عمران خان نے پوری پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں بھرپور احتجاج کریں،

عوام سے بھرپور شرکت کی اپیل ہے، احتجاج کے مقامات سوشل میڈیا پر شیئر کردئیے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ ظلم کی بات ہے کہ شہباز شریف پر 16 ارب کی کرپشن کا کیس ہے، جس دن ان پر فرد جرم عائد ہونی ہے اس دن وہ پاکستان کے وزیراعظم بننے کے لیے الیکشن لڑ رہے ہوں گے، اس سے زیادہ پاکستان کے لیے توہین آمیز بات کوئی نہیں ہوگی، ایک بیرونی حکومت پاکستان پر مسلط کردی جائے جس کا سربراہ شہباز شریف ہوں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…