اتوار‬‮ ، 07 دسمبر‬‮ 2025 

امیربالاج ٹیپو کیس، طیفی بٹ کی مبینہ مقابلے میں ہلاکت کے بعد پاکستان آمد کی اصل کہانی سامنے آگئی، مقامی اخبار نے بھانڈا پھوڑ دیا

datetime 13  اکتوبر‬‮  2025 |

اسلام آبا د (نیوز ڈیسک) امیر بالاج ٹیپو کیس کے مرکزی ملزم خواجہ تعریف گلشن بٹ المعروف طیفی بٹ کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت کے بعد ان کی پاکستان واپسی کی اصل تفصیلات ایک مقامی اخبار نے منظرِ عام پر لائی ہیں۔روزنامہ جنگ میں افضل ندیم ڈوگر کی رپورٹ کے مطابق، رحیم یار خان میں مقابلے میں مارے جانے والے تعریف بٹ کو دراصل پنجاب پولیس نے ریڈ وارنٹ کے ذریعے دبئی سے گرفتار نہیں کیا تھا، بلکہ وہ خود ایک عام مسافر کی حیثیت سے غیر ملکی پرواز کے ذریعے دبئی سے کراچی پہنچے تھے۔

رپورٹ کے مطابق، کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی ٹیم لاہور سے کراچی پہنچی اور رات تقریباً ڈھائی بجے ایئرپورٹ کے امیگریشن سیکشن سے تعریف بٹ کو حراست میں لیا۔ اگلے ہی روز یہ اطلاع ملی کہ وہ رحیم یار خان میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران ہلاک ہو گئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنی گرفتاری سے قبل تعریف بٹ نے کہا تھا کہ “مجھے معلوم ہے کہ مجھے کیوں بلایا گیا ہے، اور میں وہ مسئلہ حل کر دوں گا۔”

رپورٹ میں شائع ہونے والی پاسپورٹ کی کاپی کے مطابق، تعریف بٹ کی تاریخِ پیدائش یکم جنوری 1957ء ہے۔ ان کا پاکستانی پاسپورٹ 2 دسمبر 2015ء کو دس سال کے لیے تجدید کیا گیا تھا، جو 29 نومبر 2025ء کو مدت پوری کرے گا۔ایئرلائن ذرائع کے مطابق، 68 سالہ تعریف بٹ عرف طیفی بٹ نے اسی پاسپورٹ پر دبئی سے پاکستان کا سفر کیا۔ وہ جمعہ کی رات پرواز ای کے 606 کے ذریعے 12 بج کر 48 منٹ پر کراچی ایئرپورٹ پر اترے، جہاں ایک عام مسافر کی طرح لائن میں لگ کر رات ڈیڑھ بجے امیگریشن کا عمل مکمل کیا۔ان کی پاکستان آمد، گرفتاری، اور اگلے روز ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے نے اس ہائی پروفائل کیس میں کئی نئے سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…