گھبرانا بالکل نہیں، عمران خان بہت جلد حکمت عملی کا اعلان کریں گے، فیصل جاوید کا کارکنوں کے لئے پیغام

7  اپریل‬‮  2022

اسلا م آباد (آ ن لائن) وزیراعظم نے پی ٹی آئی کے تمام ارکان اسمبلی کو اسلام آباد بلا لیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم ارکان اسمبلی سے جمعہ کو ملاقات بھی کریں گے۔ دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے کارکنوں نے نام پیغام میں کہا ہے کہ جلد کپتان اپنی اگلی حکمت عملی کا اعلان کریں گے، گھبرانا بالکل نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ یااللہ اپنا کرم فرما- انشاء اللہ جیت اس عوام کی ہوگی – یہ قوم ایک عظیم قوم بننے جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی قوم کے لیے ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہاہے کہ انتخابات کی تیاریاں عروج پر ہیں، پاکستان کی تاریخ کے فری اینڈ فیئر انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔سپریم کورٹ کے باہر علی محمد خان کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ ان کی روایت ہے، یہ تو عدالتوں پر حملہ آور ہوتے ہیں۔فیصل جاوید نے کہا کہ اگر یہ اپنے ایجنڈے میں کامیاب ہوجاتے تو سب سے پہلے ای وی ایم کو ختم کریں گے، پاکستان میں ایک کرمنل انٹرپرائز بننے جا رہا ہے؟ آئین پر عمل تو ہم نے کرنا ہی کرنا ہے۔اس موقع پر موجود علی محمد خان نے کہاکہ اب معاملہ بدل گیاہے، اب معاملہ سیاست کا نہیں ریاست کا ہے، کچھ لوگ نہیں چاہتے تھے کہ عمران خان حکومت میں رہیں۔علی محمد خان نے کہا کہ رولز صرف بہانا ہے عمران خان اصل نشانہ ہے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آ ئینی قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی اور کابینہ کو تین اپریل حیثیت سے بحال کردیا جبکہ عدم اعتماد ووٹنگ کے لیے اجلاس بلانے کی ہدایت بھی کردی۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی

سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے چار روز سماعت کے بعد از خود نوٹس کیس کا محفوظ فیصلہ جاری کیا۔ لارجر بینچ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دیا اور وزیراعظم کی قومی اسمبلی توڑنے کی سفارش جبکہ صدر مملکت کے اسمبلی تحلیل کرنے کے حکم کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے تین اپریل کی صورت بحال کردیا۔سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کا اجلاس 9 اپریل 2022 کو بلانے کی ہدایت کرتے ہوئے تحریک عدم اعتماد

کی کارروائی جاری رکھنے کا حکم بھی دیا اور ہدایت کی کہ اگر عدم اعتماد کامیاب ہوجاتی ہے تو قومی اسمبلی نئے وزیراعظم کا انتخاب کرے اور اگر ناکام ہوتی ہے تو عمران خان بطور وزیراعظم اپنا کام جاری رکھ سکیں گے۔مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 63 اے پر عدالتی فیصلے کا کوئی اثر نہیں پڑے گا، حکومت کسی صورت اراکین کو ووٹ ڈالنے سے نہیں روک سکتی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم اسمبلی تحلیل کرنے کے اہل نہیں تھے لہذا ایوان کو بحال کیا جائے اور اسپیکر ہفتے کو دوبارہ اجلاس طلب کریں۔ عدم اعتماد کامیاب ہو تو فوری نئے وزیراعظم کا الیکشن کرایا جائے۔ از خودنوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس،جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کی۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…