اسلام آباد (آئی این پی) وزیراعظم عمران خان کے پریڈ گرائونڈ میں امر بالمعروف جلسے سے خطاب کے بعد سرپرائز کے تحت ملک میں فوری نئے الیکشن کے اعلان کی افواہیں اور قیاس آرائیاںدم توڑ گئیں تاہم وزیراعظم کے تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے کا عندیہ مل گیا۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کو وزیراعظم
عمران خان نے اسلام آباد کے پریڈ گرائونڈ میں امر بالمعروف جلسہ میں ہزاروں افراد سے خطاب کیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ عوام کو سرپرائز دیں گے،جس پر ماہرین اور تجزیہ کاروں کی قیاس آرائیوں اور دعوے سامنے آ رہے تھے کہ وزیراعظم شائد اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کر دیا یا شائد اجتماعی استعفوں کا اعلان کر دیں یا ملک میں عام انتخابات کرانے کا اعلان کر دیں یا کوئی اور سرپرائز دے دیں تاہم ان کی تقریر میں کچھ ایسا نظر نہیں آیا بلکہ انہوں نے اپنے خطاب کے دوران ایک خط لہرایا جس بارے میں ان کا کہنا تھا کہ بیرونی پیسے اور سازش کے تحت اندر کے لوگ مل کر ان کی حکومت گرانے کی کوشش کر رہے ہیں جن کے ان کے پاس ثبوت موجود ہیں۔ اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ جب آج پیر کو قومی اسمبلی میں میرے خلاف تحریک عدم اعتماد آئے گی توا س میں نہ صرف ہمارے منحرف لوگ واپس آجائینگے ، بلکہ نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے ارکان بھی ہمارا ساتھ دیں گے، اللہ جب چاہے کسی کو بھی ہدایت دے سکتا ہے اور مجھے امیدہے کہ جب ان کوہماری حکومت ناجائز طریقے سے گرانے کی سازش تیار کئے جانے کا پتہ چلے گاتو وہ ہمارا ساتھ دینگے ۔