لاہور (مانیٹرنگ، آن لائن) میاں نواز شریف نے ق لیگ کو پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ دینے کی حامی بھر لی، نجی ٹی وی جیو نیوز نے ن لیگ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ن لیگ کی ٹیم آج چوہدری برادران کو نواز شریف کا پیغام پہنچائے گی۔ میاں نواز شریف نے جلد الیکشن کرانے کی شرط پر وزارتِ اعلیٰ دینے کی حامی بھری ہے، نئے انتخابات تین سے چھ ماہ کے اندر کرائے جائیں گے۔
دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے (ق) لیگ کو وزارت اعلی دینے سے انکار کر دیا۔وزیراعظم کاکہنا ہے کہ ق لیگ ہو یا ایم کیو ایم بلیک میلنگ سے کوئی عہدہ نہیں دوں گا،عثمان بزدار وزیر اعلیٰ رہے گا ورنہ پنجاب اسمبلی ہی نہیں رہے گی۔ ایسے میں پنجاب چوہدری پرویز الٰہی یا ن لیگ کو کیوں د یں اس سے اچھا ہے کہ اسمبلی تحلیل کردوں۔ وزیراعظم نے اپنے فیصلے سے متعلق سیاسی کمیٹی کو آگاہ کر دیا۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے وزیراعظم عمران خان نے ق لیگ کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے سے انکار کردیاہے اور اپنے موقف پر ڈٹ گئے ہیں۔ کپتان کا موقف ہے کہ اگر ہماری مرکز میں حکومت نہیں بچتی تو پنجاب میں بھی نہیں بچے گی۔ ایسے میں پنجاب چوہدری پرویز الٰہی یا ن لیگ کو کیوں دین اس سے اچھا ہے کہ اسمبلی تحلیل کردوں۔ ق لیگ ہو یا ایم کیو ایم بلیک میلنگ سے کوئی عہدہ نہیں دوں گا۔ عثمان بزدار وزیر اعلی رہے گا ورنہ پنجاب اسمبلی ہی نہیں رہے گی۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے اگر ہمارے پاس کچھ نہیں رہے گا تو اپوزیشن کو بھی نہیں ملے گا۔وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری تیار کررکھی ہے وزیراعظم کا گرین سگنل ملتے ہی تحلیل کردی جائے گی جبکہ خیبرپختونخوا اسمبلی کو بھی بعض اراکین کے منحرف ہونے پر تحلیل کردیا جا ئے گا ۔ وزیراعظم عمران خان نے سیاسی کمیٹی سمیت سب کو اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا۔ذرائع کامزید کہنا ہے کہ عمران خان اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد قبل از وقت انتخاب کی طرف جائے گا۔