اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پی ٹی آئی رہنما علیم خان نے صرف 3 دن میں 40 سے زائد ارکان صوبائی اسمبلی سے ملاقات کی، ارکان میں دس صوبائی وزرا بھی شامل ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ علیم خان کی آج ترین گروپ سے ہونے والی ملاقات میں پارٹی میں تمام گروپس بشمول ترین گروپ کو اکٹھا کر کے مشترکہ لائحہ عمل اپنایا جائے گا۔
جب تک سیاسی منظر نامہ واضح نہیں ہوتا تمام ارکان کے ناموں کو پوشیدہ رکھا جائے گا، جب کہ علیم خان اور جہانگیر خان ترین آج سے مشترکہ سیاسی حکمت عملی اپنائیں گے۔علیم خان کے ملکیتی چینل سما ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت کا علیم خان سے رابطہ ہوا ہے اور ان سے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے بات ہوئی۔میڈیا پر چلنے و الی ان خبروں پر خاورگھمن کا کہنا تھا کہ دو ہزار آٹھ سے دو ہزار تیرا تک نون لیگ نے ق لیگ میں سے گروپ بنا کر چیف منسٹر شپ حاصل کی۔خاورگھمن کا کہنا تھا کہ اب اطلاعات ہیں کہ علیم خان کی وزیر اعلیٰ بننے کی خواہش کو پورا کرنے کے حوالے سے ن قیادت سوچ رہی ہے ،یاد رہے کہ 2018 کے بعد عبدالعلیم خان وزیراعلیٰ پنجاب بننے کے خواہشمند تھے لیکن وزیراعظم عمران خان نے علیم خان کی جگہ عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب بنادیا۔جس کے بعد یہ دعوے کئے جاتے رہے کہ عثمان بزدار کے خلاف خبروں کے پیچھے علیم خان کا ہاتھ ہے اور وہی مختلف صحافیوں کے ذریعے عثمان بزدار کے خلاف پروپیگنڈا کررہا ہے۔خیال رہے اس سے قبل چوہدری پرویز الٰہی کا نام بھی وزارت اعلیٰ پنجاب کیلئے سامنے آیا تھا۔
مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت کا پی ٹی آئی رہنما علیم خان سے رابطہ#AajNews #AajUpdates pic.twitter.com/v97VSHoEhw
— Aaj News (@aaj_urdu) March 7, 2022