ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

شہباز شریف کو جو بوٹ نظر آتا ہے اس کی پالش شروع کردیتے ہیں، وزیراعظم عمران خان

datetime 6  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میلسی/وہاڑی (این این آئی) وزیراعظم عمران خان نے روس اور یوکرین جنگ کے معاملے پر یورپی یونین کے سفیروں کی جانب سے خط لکھنے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ کیا ہم آپ کے غلام ہیں جو کہیں گے وہ ہم کر لیں گے؟،نہ آج تک عمران خان کسی کے سامنے جھکا ہے اور جب تک میں زندہ ہوں، اپنی قوم کو کسی کے سامنے نہیں جھکنے دوں گا،

ماضی میں نیٹو کا ساتھ دینے سے پاکستان کو کیا ملا؟ 80 ہزار لوگوں کو جانیں گئیں اور ملک کو 100 ارب سے زیادہ کا نقصان ہوا، کیا یورپی سفیروں نے ہمارا شکریہ ادا کیا جو کچھ ہم نے ان کیلئے کیا؟، یورپی یونین سے پوچھتا ہوں جو خط آپ نے ہمیں لکھا ہے کیا وہ آپ نے بھارت کو بھی لکھا ہے؟، ماضی کے حکمرانوں کو کوئی شرم نہیں آئی جب ڈرون حملوں میں ہمارے شہری مر رہے تھے؟ دونوں ڈاکو اپنے پیسے بچانے کیلئے خاموش رہے،ہمارے بے قصور لوگ ڈرون حملوں میں مرتے رہے،اگر کسی نے پاکستان پر ڈرون حملہ کرنے کی کوشش کی تو پاکستان کی ائیر فورس کو کہوں گا ڈرون کو گرا دے،تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے پر چوروں کیساتھ جو کروں گا اس کیلئے وہ تیار ہوجائیں،لندن کے بھگوڑے سے پیسہ واپس ملا تو پیٹرول کی قیمت آدھی کردوں گا،شہباز شریف کو گرفتار کرنا ہے تو مقصود چپڑاسی کو سامنے لے آئیں،، آصف زرداری، نئی بیماری، سابق صدر کی لوٹ مار پر فلمیں بن چکی ہیں،فضل الرحمان دین کے نام پر پیسے بناتے ہیں،شرم آنی چاہیے،25 سال قبل ان کا مقابلہ کرنے آیا تھا جب تک جسم میں خون ہے مقابلہ کروں گا۔اتوار کو یہاں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عوام کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے پٹرول پر 10 روپے اور بجلی پر 5 روپے کم کیے اس لیے کہ اس بار ایف بی آر نے ریکارڈ ٹیکس جمع کیا

جس قدر ٹیکس جمع ہوتا رہے گا عوام کو ریلیف فراہم کرتے رہیں گے، لندن میں بیٹھے ہوئے بھگوڑے سے اگر پیسہ واپس آگیا تو پیٹرول ڈیزل کی قیمت آدھی کردوں گا۔عمران خان نے کہا کہ میں آج تک کسی کے سامنے نہیں جھکا اور جب تک زندگی ہے اپنی قوم کو بھی کسی کے سامنے جھکنے نہیں دوں گا، آج جتنی بھی مہنگائی ہے وہ پیپلز پارٹی کے دور سے کم ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ یورپی یونین کے سفیر نے پاکستان کو خط لکھا کہ روس کے

خلاف بیان دیں، میں یورپی یونین کے سفیروں سے پوچھتا ہوں کہ وہ بتائیں کہ کیا آپ نے جو خط ہمیں لکھا ہے کیا آپ نے وہ بھارت کو بھی لکھا؟ کیا ہم غلام ہیں کہ جو آپ کہیں ہم وہ کریں، ہم ایک آزاد اور خود مختار ریاست ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں نیٹو کا ساتھ دینے سے پاکستان کو کیا ملا؟ 80 ہزار لوگوں کو جانیں گئیں اور ملک کو 100 ارب سے زیادہ کا نقصان ہوا، کیا یورپی سفیروں نے ہمارا شکریہ ادا کیا جو کچھ ہم نے ان کیلئے کیا؟

عمران خان نے کہا کہ تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کوئی ملک کسی کے لیے جنگ لڑے اور اس پر وہی ملک ڈرون بمباری شروع کردے جس میں بے گناہ اور معصوم جانیں ضائع ہوں، اس وقت کے حکمرانوں کو شرم نہیں آئی کہ پاکستانی مررہے ہیں وہ کیوں خاموش رہے؟ وہ دو ڈاکو اس لیے نہیں بول رہے تھے کہ ان کا پیسہ باہر کے ملکوں میں موجود تھا۔انہوں نے کہا کہ قوم بتائے کہ میں جب سے وزیراعظم بنا ہوں کیا ملک پر کوئی ڈرون حملہ

ہوا؟ اگر میرے دور حکومت میں ڈرون نے حملے کی کوشش کی تو فضائیہ کو حکم دوں گا کہ ڈرون کو مار گرادے۔انہوں ں ے کہا کہ ہمارے چین، امریکا، روس سمیت سب سے اچھے تعلقات ہیں اور ہم کسی بھی ملک کے کیمپ میں نہیں، ہم جنگ میں کسی کا ساتھ نہیں دیں گے اور امن میں سب کے ساتھ ہیں اور کوشش کریں گے کہ یوکرین جنگ بند ہوجائے۔تحریک عدم اعتماد پر بات کرتے ہوئے انہوں ں ے کہا کہ یہ تحریک لا کون رہا ہے؟، نواز شریف

جو جھوٹ بول کر ملک سے باہر چلے گئے، کبھی گیدڑ بھی لیڈر بن سکتا ہے؟ کبھی سنا ہے کہ لیڈر دم دبا کر بھاگ گیا؟ نواز شریف دوسری بار ملک سے بھاگے اور جھوٹ کہا کہ کوئی معاہدہ کرکے باہر نہیں گیا اور معاہدہ بھی سامنے آگیا۔عمران خان نے کہا کہ (ن)لیگ میں اچھے اچھے لوگ بھی ہیں جن سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ گوگل پر سرچ کریں کہ کوئی مثال ایسی ہے کہ دو بچے پڑھنے باہر جائیں اور اربوں روپے کے محل میں رہیں اور پیسے پر

جواب دیں کہ ہم پاکستانی شہری نہیں اور اس لیے جواب دہ نہیں۔قائد حزب اختلاف شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر شہباز شریف کو گرفتار کرنا ہے تو مقصود چپڑاسی کو سامنے لے آئیں جس کے اکاؤنٹ سے شہباز شریف کے اربوں روپے نکلے، نواز شریف اور ان کی بیٹی فوج کے خلاف بیانات دیتے ہیں جبکہ شہباز شریف کو کوئی بھی بوٹ نظر آئے تو وہ اس کی پالش شروع کردیتے ہیں۔آصف زرداری کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں

نے کہا کہ آصف زرداری کو نواز شریف نے کرپشن پر دو بار جیل بھیجا، برطانیہ میں موجود سرے محل پر زرداری نے کہا کہ یہ محل میرا نہیں، محل فروخت کرکے پیسہ پاکستان لایا گیا پھر مشرف نے اسے این آر او دے دیا۔فضل الرحمان کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ مولانا پڑھے لکھے اور معتبر شخص کو کہتے ہیں میں فضل الرحمان کو مولانا نہیں کہوں گا کیوں کہ جو ڈیزل کے پرمٹ کو بیچ کر پیسے بنائے وہ معتبر نہیں، فضل الرحمان

کہتے ہیں کہ یہودی ملک کے خلاف سازش کررہے ہیں، فضل الرحمان کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو ملک کے خلاف سازش کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ فضل الرحمان دین کے نام پر پیسے بناتے ہیں انہیں شرم آنی چاہیے۔وزیراعظم نے کہا کہ مدرسے کے بچے ملک کا بڑا اثاثہ ہیں جنہیں فضل الرحمان پیسہ بنانے اور بلیک میلنگ کے لیے استعمال کررہے ہیں جس کی میں مذمت کرتا ہوں۔وزیراعظم نے کہا کہ میڈیا ایک واچ ڈاگ ہوتا ہے، میڈیا کرپٹ

لوگوں کے قریب نہیں جاتا، میڈیا میں جو ڈاکوؤں کی حمایت کر رہے ہیں کیا آپ چاہیں گے آپ کا بیٹا فضلو ڈیزل، نواز شہباز چور یا زرداری ڈاکو بن جائے؟۔عمران خان نے کہا کہ میں 25 سال قبل ان کا مقابلہ کرنے آیا تھا جب تک جسم میں خون ہے مقابلہ کروں گا، میری پوری تیاری ہے کہ یہ جو بھی کریں ان کا مقابلہ کروں گا، ان کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے پر میں ان چوروں کے ساتھ جو کروں گا وہ اس کے لیے تیار ہوجائیں۔وزیراعظم

عمران خان نے کہا کہ قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کیلئے آئینی ترمیم پیش کرینگے، دیکھیں گے (ن)لیگ اور پیپلزپارٹی بل کی حمایت کرتے ہیں کہ نہیں سب کے سامنے آجائیگا، جو 74 سال میں کام نہیں ہوئے لگتا ہے وہ ایک سال میں کرانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جنوبی پنجاب کیلئے 500 ارب روپے مزید خرچ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت میں آئے تو ملک کا دیوالیہ ہوچکا تھا، ہم نے بہتر طریقے سے کورونا وائرس کے

بحران سے اپنے ملک کو بچایا، کورونا کی وجہ سے مہنگائی کا طوفان آگیا، امریکہ میں 40 سال کے بعد سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی ہے،ہم نے عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم ڈالنے کی پوری کوشش کی، ایف بی آر نے ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا، جتنا ٹیکس دیں گے وہ سارا عوام پر بوجھ کم کرنے پر لگاؤں گا۔عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور میں جتنا کسانوں کے پاس پیسہ آیا ماضی میں کبھی نہیں آیا، مکئی کی فصل کی قیمت میں اضافے سے کسان کو بہت فائدہ ہوا ہے، ہم نے گندم کی سپورٹ پرائس بڑھائی، اب کسان کو کپاس کی دگنی قیمت مل رہی ہے،کسان کو 70سے80ہزار تک فائدہ ہوا ہے، کھاد پوری دنیا میں کم ہوچکی ہے، کھاد کی فیکٹریوں کو بند نہیں ہونے دیا، چین سے ایک لاکھ ٹن مزید کھاد بھی منگوائی ہے، عالمی منڈی سے 5 گنا کم قیمت پر اپنے کسانوں کو کھاد دے رہے ہیں، کسان خوشحال ہوگا تو پاکستان ترقی کرے گا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…