ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

چیف جسٹس کی مدتِ ملازمت 3 سال ہونی چاہیے: جسٹس منصور علی شاہ

datetime 6  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی)سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ میں تقرریوں کے حوالے سے از سرِ نو پالیسی تشکیل دی جانی چاہیے،چیف جسٹس کچھ ماہ کیلئے آئے تو وہ کچھ نہیں کر سکتا،چیف جسٹس کی مدتِ ملازمت 3 سال ہونی چاہیے،عدلیہ میں سلیکشن کی بنیاد پرتقرریاں نہیں ہونی چاہئیں،۔

اعلیٰ عدلیہ میں تقرریوں کی پالیسی ازسرِنوتشکیل دی جانی چاہیے اور خواتین ججزکی تقرری سے متعلق جامع پالیسی ہونی چاہیے۔لندن اسکول آف اکنامکس میں دو روزہ فیوچر آف پاکستان کانفرنس سے خطاب میں جسٹس منصورعلی شاہ نے کہاکہ چیف جسٹس کچھ ماہ کیلئے آئے تو وہ کچھ نہیں کر سکتا،چیف جسٹس کی مدتِ ملازمت 3 سال ہونی چاہیے۔انہوںنے کہاکہ عدلیہ میں سلیکشن کی بنیاد پرتقرریاں نہیں ہونی چاہئیں، اعلیٰ عدلیہ میں تقرریوں کی پالیسی ازسرِنوتشکیل دی جانی چاہیے اور خواتین ججزکی تقرری سے متعلق جامع پالیسی ہونی چاہیے۔سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کی عدلیہ کسی قسم کے دباؤکا شکار نہیں ہے، جج اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں، جوڈیشل ایکٹوازم جائز ہے لیکن اسے سیاست کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔منصور علی شاہ نے کہا کہ سوموٹو کا اختیارکا ناجائز استعمال ہوتا ہے، اس کا استعمال بڑے بینچزکو کرنا چاہیے، سوموٹوکے بینچ میں کم ازکم 5 یا 7ججز ہونے چاہئیں۔انہوںنے کہاکہ مقدمات نمٹانے کیلئے ایک سال کی مدت مقرر ہونی چاہیے اور مقدمات کے فیصلے سے قبل ثالثی کی روایات کو فروغ دیا جانا چاہیے۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ 70 سال سے عدلیہ میں کوئی مؤثر اصلاحات نہیں ہوئیں لہذا عدلیہ میں مؤثر اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…