ماسکو (آن لائن)یوکرین حملے کے بعد جہاں برطانیہ اور امریکا کا روس پر پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے، وہیں روس بھی ان پابندیوں کی گیم میں پیچھے نہیں، اب روس نے بی بی سی پر پابندی عائد کردی ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق روس نے میڈوزا اور ریڈیو لبرٹی خبر رساں ادارے بھی بلاک کردئیے ہیں۔
روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بی بی سی کو امن خراب کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ماسکو کا موقف ہے کہ برطانیہ سمیت غیر ملکی میڈیا دنیا کے سامنے جزوی نظریہ پیش کر رہا ہے۔لیکن مغربی حکومتیں اس دعوے کو مسترد کر رہی ہیں، اور روسی سرکاری میڈیا پر تعصب کا الزام لگا رہی ہیں۔دوسری جانب امریکین کمپنی ائیر بی این بی نے روس اور بیلاروس میں آپریشنز معطل کر دئیے ہیں، ائیر بی این بی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ روس اور بیلاروس میں آپریشنز روک رہے ہیں، پابندی امریکہ اور مغربی ممالک کی روسی معیشیت پر لگائی گئی پابندیوں کا تسلسل ہے۔ گزشتہ روز ویڈیو گیم بنانے والی امریکہ کی دوسری بڑی کمپنی نے بھی روسی ٹیموں کو فیفا اور این ایچ ایل 22 سے نکالنے کا اعلان کیا تھا۔ ای اے نے اپنی ٹوئٹ میں یوکرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم یوکرین کی عوام کے ساتھ ہیں اور فٹ بال کی دنیا میں امن اور یوکرین پر حملے کے خاتمے کے لیے دعا گو ہیں۔جبکہ گوگل نے بھی یورپ بھر میں پلے ایپ اسٹور سے روسی میڈیا آر ٹی اور اسپانتک سے منسلک ایپس کو بلاک کر دیا ہے۔ جبکہ یوکرینی عوام کے تحفظ کیلئے گوگل نے میپ فیچر بھی بند کردیاہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد شاہراہوں اور یوکرینی عوام کو روسی حملوں سے بچانا ہے۔