ہم نے برطانیہ اور امریکہ کے کہنے پر اپنے ایٹمی ہتھیار ختم کر دیے تھے، آج ہم پر بم برس رہے ہیں، یوکرین کا صبر جواب دے گیا

26  فروری‬‮  2022

کیف (مانیٹرنگ ڈیسک) روس کے حملے کے بعد ایٹمی ہتھیار ختم کرنے پر یوکرین پشیمان۔ انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے رکن پارلیمنٹ الیگزے گونشارینکو کا کہنا ہے کہ 1994ء میں امریکہ، برطانیہ اور روسی فیڈریشن کی جانب سے سکیورٹی کی ضمانت دیے جانے پر یوکرین نے اپنے ایٹمی ہتھیار ختم کر دیے تھے اور آج ہم پر بم برسائے جا رہے ہیں اور ہمیں قتل کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے شکوہ کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ، برطانیہ اور روس کی طرف سے دی جانے والی سکیورٹی کی ضمانت آج کہاں ہے؟ ہمیں تحفظ کی ضمانت دینے والا وہی روس آج ہم پر بم برسا رہا ہے۔ 1994ء میں ہونے والے اس معاہدے میں جسے بڈاپیسٹ میمورنڈم کا نام دیا گیا پر دستخط کئے گئے، اس معاہدے کے تحت تینوں ممالک نے یوکرین کو تحفظ کی ضمانت دی تھی اور بدلے میں یوکرین نے خود کو مکمل طور پر ڈی نیوکلرائز کر لیا تھا لیکن آج روس نے ہی ان پر جنگ مسلط کر دی ہے، جس پر یوکرینی رکن پارلیمنٹ کا صبر جواب دے گیا اور گلے شکوے زبان پر لے آیا۔واضح رہے کہ یوکرائن کے دارالحکومت کیف میں یوکرائنی اور روسی افواج کے درمیان دو بدو جھڑپ جاری ہے۔ یوکرائنی فوج نے روسی فوج کو بڑے نقصانات پہنچانے کے دعوے کیے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یوکرائنی مسلح افواج کے فیس بک پیج پر جاری کی گئی ایک پوسٹ کے مطابق دعوی کیا گیا ہے کہ اب تک ساڑھے 3 ہزار سے زائد روسی فوجی ہلاک اور 200 کے قریب قیدی بنائے جا چکے ہیں۔یوکرائنی فوج کے بیان کے مطابق اب تک روس کے 14 لڑاکا طیارے، 8 جنگی ہیلی کاپٹر اور 102 ٹینک بھی تباہ کر دیے گئے ہیں تاہم اِن میں سے کسی بھی دعوے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ دوسری جانب روس نے بھی ابھی تک کسی جانی نقصان کا اعتراف نہیں کیا۔

یوکرائن کے دارالحکومت کیف میں صبح کا آغاز ہوتے ہی شدید لڑائی کی ابتدا ہوئی۔بحیرہ اسود سے بھی یوکرائن پر روسی میزائل حملوں کی اطلاعات ہیں جبکہ دارالحکومت کیف کے کئی علاقوں میں فضائی حملے بھی کیے جا رہے ہیں۔ کیف شہر کے مرکز سے زوردار دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں آ رہی ہیں۔یوکرائنی فوج کے فیس بک پیج کے مطابق شہر کے وسیلکیو علاقے میں شدید لڑائی جاری ہے۔

پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دارالحکومت کی سڑکوں پر جھڑپیں جاری ہیں۔اس سے قبل کیف شہر کی انتظامیہ نے بھی ایک بیان میں لڑائی کی تصدیق کرتے ہوئے رہائشیوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ کھڑکیوں یا بالکونیوں کے قریب نہ جائیں اور پناہ گاہوں میں رہیں۔اس سے قبل یوکرائن کی مسلح افواج کا کہنا تھا کہ روسی فوجیوں کو یوکرائن کے کسی بھی شہر پر قبضے سے روک دیا گیا ہے جبکہ کئی روسی فوجی بھی مارے گئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…