ماسکو(این این آئی)امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہاہے کہ امریکا نے پاکستان کو روس سے متعلق اپنی پوزیشن کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے وزیراعظم پاکستان کے دورہ روس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ہماری دیرینہ شراکت داری اور تعاون ہے، جمہوری پاکستان کے ساتھ شراکت داری کو امریکی مفادات کے لیے اہم سمجھتے ہیں۔
نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ ہر ذمہ دار جمہوری ملک روس پر باور کرائے کہ عدم استحکام پھیلانے والی جنگ سے بچا جائے۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان روس کے صدر پیوٹن سے آج اہم ملاقات کریں گے جس میں دوطرفہ تعلقات اور افغانستان سمیت خطے کی صورتحال پر بات ہوگی۔واضح رہے کہ یوکرین کی جانب سے جوابی کارروائی میں 5 روسی طیارے اورایک ہیلی کاپٹرتباہ کردیا گیا۔جبکہ یوکرائن کے صدرنے ملک بھر میں مارشل لا نافذ کردیا ہے۔غیر ملکی خبررساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق انہوں نے ٹیلی ویژن پر ایک حیران کن بیان میں کہا کہ میں نے فوجی آپریشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔ولادیمیر پیوٹن نے دوسرے ممالک کو خبردار کیا کہ روس کی کارروائی میں مداخلت کی کوئی بھی کوشش ایسے نتائج کا باعث بنے گی جو انہوں نے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے۔انہوں نے امریکا اور اس کے اتحادیوں پر الزام لگایا کہ وہ یوکرین کو نیٹو میں شمولیت سے روکنے کے لیے روس کے مطالبات کو نظر انداز کر رہے ہیں اور ماسکو کو سیکیورٹی کی ضمانتیں پیش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ روس کے اس فوجی آپریشن کا مقصد یوکرین کی ڈی ملٹرائزیشن کو یقینی بنانا ہے، ہتھیار ڈالنے والے تمام یوکرینی فوجی جنگی زون سے بحفاظت نکل سکیں گے۔دھماکوں نے مشرقی یوکرینی شہر ڈونیٹسک کو بھی ہلا کر رکھ دیا جس کے بعد سویلین طیاروں کو خبردار کردیا گیا۔
دارالحکومت کے مرکزی ہوائی اڈے کے قریب گولیوں کی آوازیں سنائی دیں تاہم روس کی فوجی کارروائی کا دائرہ کار فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا۔صحافیوں نے بحیرہ اسود کے بندرگاہی شہر اوڈیسا میں بھی دھماکوں کی آواز سنی۔روسی سرحد سے 35 کلومیٹر جنوب میں واقع ایک بڑے شہر خارکیف میں بھی دھماکے سنے گئے۔ صحافیوں نے بتایا کہ کراماٹوسک میں 4 زوردار دھماکے ہوئے،
جو کہ مشرقی جنگی زون کے لیے یوکرین حکومت کے موثر علاقے کی حیثیت رکھتا ہے، دھماکوں کی مزید آوازیں مشرقی بندرگاہی شہر ماریوپول میں سنی گئیں۔روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے یوکرین کے خلاف فوجی آپریشن شروع کرنے کے اعلان کے بعد ولادیمیر زیلنسکی نے فیس بک پر پوسٹ کیے گئے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے ملک بھر میں مارشل لا نافذ کردیا۔