اسلام آباد (این این آئی)آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کے بعد انکے اہلخانہ کو بھی سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا، کیس میں شریک تمام ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے دائر نیب اپیلیں خارج کر دی گئیں۔ منگل کو کیس کی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین
رکنی بینچ نے کی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دئیے کہ مرکزی ملزم ضمانت پر ہے تو ساتھیوں کو کیسے جیل میں ڈال دیں،شریک ملزمان میں خورشید شاہ کی بیگمات،بچے اور رشتہ دار شامل ہیں جنکی گرفتاری کی کوئی ضرورت نہیں، ٹھوس شواہد کے بغیر کسی پر بھی کیس بنانا درست نہیں۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ خورشید شاہ کو ضمانت اس بنیاد پر ملی کہ نیب شواہد پیش نہیں کرسکا،نیب پراسیکیوٹر نے الزام عائد کیا کہ ٹھیکیدار عبدالرزاق بحرانی نے خورشید شاہ کو 25 لاکھ کمیشن ادا کیا،ٹھیکیدار تفتیش میں رقم دینے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں بتا سکا، جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ کس ٹھیکے کے عوض خورشید شاہ کو 25 لاکھ کمیشن ملا تھا؟ ایک چیک کو رشوت یا کمیشن کس بنیاد پر کہا گیا ہے؟ چیف جسٹس بولے ممکن ہے ٹھیکیدار نے خورشید شاہ کو نذرانہ دیا ہو۔عدالت نے کیس میں شریک ملزم صوبائی وزیر سندھ اویس قادر شاہ کی ضمانت منسوخی کیلئے دائر اپیل بھی خارج کرتے ہوئے نیب کو تحقیقات میں محنت کرنے اور ٹرائل کورٹ میں کیس ثابت کرنے کی ہدایت کردی۔