اسلام آباد (اے پی پی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر کسی گروپ کا حصہ نہیں ، پاکستان روس کے ساتھ بہترین اور تمام ممالک سے تجارتی تعلقات کا خواہاں ہیں،، ہم چاہتےہیں کہ یوکرین کامسئلہ پر امن طریقے سے حل ہو، میں طاقت کی بجائے مذاکرات سے مسائل کو حل کرنے کا قائل رہا ہوں،پاکستان اور بھارت کے درمیان اصل مسئلہ کشمیر کا ہے، ترقی پذیر ملکوں کا
پیسہ واپس کرنے کےلئے ترقی یافتہ ملکوں کو کو قانون بنانے چاہئیں، دولت کی غیرمنصفانہ تقسیم اور منی لانڈرنگ بہت بڑاچیلنج ہے،جب تک آپ اپنی غلطیوں سے نہیں سیکھتے آگے نہیں بڑھ سکتے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو روسی ٹی وی آرٹی کو دیئے گئے انٹرویو میں کیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انسان ہمیشہ خدا کی تلاش میں رہتا ہے، دوسرے انسانوں کی بہتری کے لئے سوچنا ہماری ذمہ داری ہے، انسان کو بہت سارے چیلنجزکا سامنا ہے،انہوں نے کہاکہ ماحولیاتی آلودگی ایک بہت بڑا چیلنج ہے،اسکی وجہ سے دنیا متاثر ہو رہی ہے،پاکستان ماحولیاتی آلودے گی نمٹنے کے لئے اقدامات کررہا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ دولت کی غیرمنصفانہ تقسیم اور منی لانڈرنگ بہت بڑاچیلنج ہے، حکمرانوں کی کرپشن اور پیسے کی منتقلی سے ترقی پذیر ملکوں کو مزید مشکلات کا سامنا کرناپڑتا ہے، حکمرانوں کی کرپشن سے ادارے تباہ ہو جاتے ہیں،انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ اور غیر منصفانہ تقسیم سے غربت میں اضافہ ہوتا ہے، ملک کا پیسہ باہر منتقل کرنا تباہی کےکے مترادف ہے،انہو ں نے زور دیا کہ اس سلسلے میں ترقی
پذیر ملکوں کا پیسہ واپس کرنے کےلئے ترقی یافتہ ملکوں کو کو قانون بنانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں سرد جنگ سے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا تھا تاہم ، پاکستان عالمی سطح پر کسی گروپ کا حصہ نہیں ، البتہ انہوں نے کہا کہ ماضی میں پاکستان امریکی گروپ کا حصہ تھا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم تمام ملکوں سے تجارتی تعلقات چاہتے ہیں،افغان مہاجرین کو
پاکستان نے پناہ دی، بیرونی امداد ایک لعنت ہے، اس کے لئے ملکوں کو غلط فیصلے کرنے پڑتے ہیں، جب تک آپ اپنی غلطیوں سے نہیں سیکھتے آگے نہیں بڑھ سکتے ۔ایک سوا ل کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے پوری دینا کی معیشت کو دچھکا لگا ہے ،وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم چاہتےہیں کو یوکرین کامسئلہ پر امن طریقے سے حل ہو، میں طاقت کی بجائے مذاکرات
سے مسائل کو حل کرنے کا قائل رہا ہوں۔اپنے دورہ روس کے تناظر میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ بہترین تعلقات کا خواہاں ہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت اپنے لوگوں کو غربت سے باہر نکالنے کے لئے اقدامات کرے، پاکستان اور بھارت کے درمیان اصل مسئلہ کشمیر کا ہے، جب اقتدار سنبھالا تو بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی، بھارت میں فاشسٹ نظریات
رکھنے والی پارٹی کی حکومت ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ ایران پر سے پابندیاں ختم ہو جائیں،غربت کے خاتمے کےلئے ہمیں چین سے سیکھنا ہو گا،دوسرے انسانوں کی بہتری کے لئے سوچنا ہماری ذمہ داری ہے۔