اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر تجزیہ کار ہارون الرشیدن نے کہا ہے کہ عمران خان کا یہ روس کا پہلا نہیں دوسرا دورہ ہے ، مجھے تاریخ یاد نہیں لیکن بہت شروع کی بات ہے کہ میری بہت پہلے عمران خان سے ملاقات ہوئی ، یہ صدی کی شروع کی بات ہے ، انہوں نے مجھے کہا کہ اگلے ہفتے اسلام آباد میں ملیں گے پھر میں ان کے گھر پر ملا ، ان کی شادی برقرار تھی ،
جو بہت بعد میں طلاق ہوئی تھی ۔ تو میں نے انہوں نے کہا ہے کہ میرا چیچنا جانے کا منصوبہ ہے ، مجھے کسی نے دعوت دی ہوئی ہے لیکن پھر میں نہیں جا سکا تھا ۔ چند ہفتوں کے بعد عمران خان تشریف لائے تو انہوں نے مجھے کہا ہے کہ بھائی میں چیچنا سے ہو آیا ہوں ،سینئر تجزیہ کا ر کا کہنا تھا کہ اس وقت برٹش کا ایک وفد روس جا رہا تھا ،عمران خان نے جمائما کے بھائی سے کہا کہ مجھے اس وفد میں شامل کروا سکتے ہوجس پر جمائما کے بھائی نے کہا کہ ہاں کر سکتا ہوں ، ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ وہ کوئی سیاسی نوعیت کا دورہ نہیں تھا ۔ عمران خان وہاں گئے اور اپنے ہوٹل میں قیام کیا اور جمائما کے بھائی نے بندوبست کر دیا وہاں ایک چھوٹے سے ہوائی اڈے سے جہاز انہیںچیچنیا کے دارالخلافہ گروزنی لے جائے گا ،ان کیساتھ جمائما بھی تھی ، وہ دونوں گروزنی پہنچ گئے ، رات کو وہاں رہے وہاں رات کو جنگ چھڑ گئی ، ساری رات میاں بیوی جاگتے رہے اور دعائیں کرتے رہےپھر وہ خیریت سے واپس آگئے ، اس وقت عمران خان جوان تھے ، ایڈونچری تھے ۔ ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ “میں کئی سالوں کے غوروفکر کے بعد کہتا ہوں کہ عمران کو دو تہائی کےساتھ50سال کیلئے اقتدار مل جائے ، صلاح الدین ایوبی جیسی مقبولیت بھی مل جائے،انہیں دو تہائی اکثریت مل جائے ، ان کو تمام اختیارات دے دیں ، اسٹیبلشمنٹ دل جان سے ان کی مدد کرے ، میڈیا ان کی مدد کرے یہ پھر بھی نہیں کر سکتے ۔ سینئر تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ جب عثمان بزدار وزیراعلیٰ ہو گا اور جبکہ خیبر پختونخواہ کا وزیراعلیٰ اپنے وزیروں کو سمجھائے گا کہ فلاں افسر کو فون کیا کرو وہ عمران خان کے بڑا قریب ہے ، یہ کیبنٹ اور یہ لوگوں ہوں گے ، کھاد کیلئے لوگوں کے روزانہ مجھے فون آتے ہیں وہ رو رہے ہیں ، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ یہ کوئی کارنامہ انجام دے سکیں ، یاملک کو دلدل سے نکال سکیں ، ہارون الرشید نے کیا کہا ویڈیو میں ملاحظہ کریں ۔