کابل(این این آئی)امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے افغانستان کے امریکا میں منجمد سات بلین ڈالرز کی رقم میں سے نصف نائن الیون حملوں کے متاثرین کو دینے کے فیصلے پر افغان شہری سراپا احتجاج ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان شہریوں نے
امریکی صدر جو بائیڈن کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کیا جس کے مطابق افغانستان کے امریکا میں منجمد سات بلین ڈالرز میں سے نصف نائن الیون حملوں کے متاثرین کو دینے کا کہا گیا ۔امریکی صدر کے اس فیصلے پر افغانستان کے سابق سیاستدانوں عوام، اکیڈمکس اور طالبان نے شدید برہمی کا اظہار کیا ۔ طالبان کے سینئر ترجمان محمد نعیم وردک نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں لکھاکہ امریکی صدر کی طرف سے افغان قوم کی منجمد شدہ رقم کی چوری اور قرقی، ایک ملک اور ایک قوم کی اخلاقی زوال کی پست ترین سطح ہے ۔سوشل میڈیا پر بہت سے افغانوں نے لکھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن مشکلات میں گھرے افغان شہریوں کا پیسہ چرا رہے ہیں اور یہ کہ اس عمل کا امریکا میں دہشت گردی سے کسی طرح کا کوئی تعلق نہیں ہے۔