اسلام آ باد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) کرپشن کے خاتمے کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان نے بعض اداروں کے کردار پر سوال اٹھادیا ہے،وزیر اعظم نے نمایاں شخصیات کے کرپشن کیسوں میں تاخیر پر برہمی کا اظہار بھی کیا ہے،کہتے ہیں کہ دیگر اداروں کو بھی قانون کی حکمرانی میں اپنا حصہ ڈالنے کی ضرورت
ہے،روزنامہ جنگ میں رانا غلام قادر کی خبر کے مطابق وفاقی کابینہ کے حالیہ اجلاس کی اندرونی کہانی معلوم ہوئی ہے،اجلاس میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس رپورٹ پر بریفنگ کے وقت وزیر اعظم عمران خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ نمایاں شخصیات کے خلاف کرپشن کے واضح کیسز ہونے کے باوجود عدالتی کارروائیوں میں غیر معمولی تاخیر کی جاتی ہے جس سے تاثر جاتا ہے کہ ملک میں اشرافیہ قانون سے بالا تر ہے، قانون کی حکمرانی انکی پارٹی اور حکومت کا ترجیحی شعبہ ہے،قانون کی حکمرانی کیلئے مسلسل جدوجہد ہے تاہم قانون کی حکمرانی کیلئے دیگر اداروں کو بھی اپنا حصہ ڈالنے کی ضرورت ہے،اجلاس میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس رپورٹ پر بریفنگ کے دوران ملک میں مالی کرپشن میں اضافے کا تاثر مسترد کیا گیا ،کابینہ کو بتایا گیا کہ پاکستان کی سی پی آئی رینکینگ میں تنزیلی کی وجہ مالی کرپشن نہیں بلکہ قانون کی حکمرانی اور سٹیٹ کیپچر بینچ مارکس کے باعث تنز لی ہوئی ہے۔