اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) پچھلے ماہ سے انڈونیشیا کے سوشل میڈیا پر جنوبی سولاویسی میں ہونے والی ایک متنازعہ شادی کی خبریں کافی وائرل ہیں۔ یہ خبریں 103 سالہ شخص اور 27 سالہ خاتون کی شادی کے بارے میں ہیں ۔سوشل میڈیا کے بہت سے صارفین نے اس شادی کو
نا پسندیدہ قرار دیا ہے۔ جبکہ کچھ افراد اس پر طرح طرح کے مزاحیہ تبصرے کر رہے ہیں۔جب کہ کچھ افراد ایسے بھی ہیں جو اس شادی کی خبر کو حقیقی ماننے پر تیار نہیں۔تاہم بہت سی نیوز آؤٹ لٹس نے تصدیق کی ہے کہ 103 سالہ پوانگ کاٹے اور 27 سالہ انڈو الانگ کی شادی جنوبی سولاویسی کے شہر سیوا میں ہوئی ہے۔103سالہ دلہا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے 1945 سے 1949 تک ہونے والی ڈچ نوآباد یاتی جنگ بھی لڑی ہے۔ دلہا کے رشتے داروں نے بھی اس شادی کی تصدیق کی ہے۔ دلہا اور دلہن کی عمروں کے 76 سال کے فرق نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دولہا نے اس شادی کے لیے دلہن کے خاندان کو جو مہر دیا ہے وہ بھی غیر معمولی نہیں۔پوانگ نے مہر میں انڈو کو 5 ملین روپیا یا 343 ڈالر یا تقریباً 54 ہزار پاکستانی روپے اور ایک سونے کی انگوٹھی دی ہے۔یہ جوڑا اس وقت جنوبی سولاویسی میں واقع پوانگ کے گھر پر رہ رہا ہے۔سہاگ رات کو دلھا ایسے ہی سوگیا۔ جس پر مختلف قسم کے طنز و مزاح کے تبصرے کئے جا رہے ہیں۔ بعض کے مطابق پڑھاپے کی شادی میں ایسے ہی سونا پڑتا ہے یہ کوئی انہونی بات نہیں ہے۔