نیویارک(این این آئی)پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کا مقابلہ کرنے پر توجہ مرکوز کرے جو اب کئی ممالک میں انتہا پسند دائیں بازو اور نئی فسطائی پارٹیوں کے منشور کا حصہ بن چکا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب عامر خان نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم عالمی سطح پر عدم برداشت، امتیازی سلوک،
نسل پرستی، منفی دقیانوسی تصورات، اور مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر افراد کے خلاف تشدد میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔نیویارک میں یو این الائنس آف سویلائزیشن (یو این اے او سی)کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سفیر عامر خان نے کہا کہ اگرچہ کوئی بھی مذہبی طبقہ اس طرح کے امتیازی سلوک سے محفوظ نہیں ہے لیکن عالمی سطح پر خاص طور پر تشویشناک رجحان اسلامو فوبیا کا فروغ ہے۔الائنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سفیر نے کہا کہ آج کی دنیا کا سب سے بڑا تضاد یہ ہے کہ جہاں اس نے لوگوں کے درمیان فاصلے مٹادیے ہیں ایک دوسرے سے رابطے اور انحصار کا ذریعے بنا ہے، وہیں اس قربت نے معاشروں میں تقسیم اور اختلافات کو بھی جنم دیا ہے۔عامر خان نے کہا کہ تنوع سے قطع نظر، یہ ہماری روشن خیال فکر کے مفاد میں ہے کہ ایک دوسرے کے مذہبی عقائد کا احترام کریں، مذہبی امتیاز کو ختم کریں اور تشدد پر اکسائے جانے کی حوصلہ شکنی کریں۔الائنس کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج بھی تہذیبوں کے تصادم کی گونج سنائی دیتی ہے، جس کے سبب اسلامی دنیا میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔عامر خان نے کہا اس لیے ہم یو این اے او سی پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے پروگرامز اور سرگرمیوں کو تشکیل دیتے وقت اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے پر توجہ مرکوز رکھے۔انہوں نے مزید کہا کہ نفرت اور اسلامو فوبیا کا شکار بننے والوں کے ساتھ اقوام متحدہ میں ہمدردی اور یکجہتی کا واضح مظاہرہ بہت سے مسلم ممالک کے عوام میں موجود تشویش کو دور کرنے میں مدد کرے گا۔