پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات روک دیے گئے

datetime 10  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ نے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے خلاف کیس میں آرڈیننس کے تحت الیکشن کمیشن کے اختیارات معطل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو کام سے روک دیا۔ عدالت نے وفاقی حکومت کو آرڈیننس کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔عدالت نے سی ڈی اے مزدور یونین، سی ڈی اے آفیسرز ایسوسی ایشن اور لیگی رہنما

سردار مہتاب کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کی درخواست گزاروں کی جانب سے بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی،قاضی عادل، کاشف ملک و دیگر وکلاء عدالت میں پیش ہوئے ۔قاضی عادل ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن ہوجائے تو پھر بچا کیا پھر آرڈیننس ختم کریں گے اس موقع پر عدالت نے کہا کہ آرڈیننس اگر ختم ہوجائے تو کہانی ختم ہوگی ،کیا اس سٹیج پر آرڈیننس کو معطل کیا جائے؟ جس پر وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ نہیں اس وقت آرڈیننس معطل کرنے کی ضرورت نہیں مگر ایکسرسائز کو روکا جائے جس پر عدالت نے کہا کہ آرڈیننس اگر معطل نہیں کرتے تو سسٹم کیسے معطل کرے؟ جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس ہی معطل کیا جائے عدالت نے پوچھا کہ ایسے کیسے آرڈیننس کو معطل کیا جائے کوئی قانون تو بتائیں اس موقع پر وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ اگر الیکشن ہوجاتا ہے اور جس دن آرڈیننس ختم ہوگا تب کیا ہوگا؟ عدالت نے درخواست گزار وکلا کو اپنی اپنی درخواستیں پڑھنے کی

ہدایت کر دی اس موقع پر کاشف ملک نے عدالت کو بتایا کہ سی ڈی اے آرڈیننس میں کوئی ترمیم نہیں کی گئی عدالت نے کہا کہ وہ تو وفاقی حکومت نے دیکھنا ہے کہ سی ڈی اے آرڈیننس کو کب سٹرائیک ڈاؤن کرنا ہیالیکشن کمیشن کو پارٹی بنایا گیا وہاں سے کون آیا ہے؟اس موقع پر اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ 2015 ایکٹ کے تحت جب الیکشن ہوا تب

اسلام آباد کی آبادی ساڑھے آٹھ لاکھ تھی اس وقت اسلام آباد کی آبادی 2 ملین ہے اس موقع پر عدالت نے کہا کہ کیسا الیکشن کمیشن ہے کہ آبادی کا تعین کیا ووٹرز کا نہیں کیاجب ابادی بڑھ جاتی ہے تو حلقہ بندیاں ہوجاتی ہیں الیکشن کمیشن نے کہا کہ وزارت داخلہ دس دن میں ڈیٹا دے نہیں تو ہم 2015 ایکٹ کے تحت الیکشن کرائیں گے اس موقع پر عدالت نے کہا کہ

اسکا مطلب ہے کہ آپ الیکشن کمیشن سے ڈر گئے؟وفاقی حکومت نے کس صوبے میں بلدیاتی انتخابات کرائے؟اس وقت ملک میں جنگ جاری ہے اور کوئی بھی ادارہ کام نہیں کررہا تب آرڈیننس جاری ہوتا ہے نارمل حالات میں کیوں آرڈیننس جاری کیا گیا؟ اسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کو دس کا وقت دیا تھا کہ ہم 2015 ایکٹ کے تحت انتخابات کریں گے عدالت نے کیس کی سماعت 3 مارچ تک ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…