اتوار‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2024 

حکومت مخالف تمام فیصلوں کا اختیار نواز شریف کو دے دیا گیا

datetime 7  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ، آن لائن) مسلم لیگ (ن) کا سینٹرل ایگزیکٹو اجلاس ہوا جس میں حکومت مخالف تمام فیصلوں کا اختیار نواز شریف کو دے دیا گیا، نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ورچوئل اجلاس میں ن لیگ کی سینئر قیادت، مرکزی عہدیدار اور صوبائی پارٹی صدور شریک ہوئے۔ شرکاء نے میاں نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا اور حکومت کے خلاف تمام آئینی سیاسی فیصلوں کا اختیار نواز شریف کو دے دیا،

اس کے علاوہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے شہباز شریف کو تمام سیاسی جماعتوں سے رابطوں مینڈیٹ بھی دے دیا ہے۔دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری سے الگ الگ ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے جس میں فیصلہ کن حکومت مخالف تحریک کے لئے مختلف آپشنز پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے،پی ڈی ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے پہلے نواز شریف اور فضل الرحمن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے ،دونوں رہنماؤں نے حکومت مخالفت تحریک کو فیصلہ کن بنانے کے لئے مشاورت کی جبکہ نواز شریف نے پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بھی جلد بلانے کی درخواست کی جس پر مولانا فضل الرحمن نے آئندہ ہفتے پی ڈی ایم کا اجلاس بلانے کا عندیہ دیدیا ہے،دونوں رہنماؤں کے درمیان اپوزیشن کے مشترکہ لانگ مارچ بارے پیپلز پارٹی کی تجاویز پر بھی تبادلہ خیال ہوا،نواز شریف کا کہنا تھا کہ ن لیگ تنہا پرواز کے بجائے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے کئے گئے فیصلوں کی پابند ہے اس حکومت سے نجات ناگزیر ہو چکی ہے اور بلاتاخیر اس کو گھر بھجوا کر نئے انتخابات کروائے جائیں،اپوزیشن متحد ہو کر اس حکومت کو گھر بھیج سکتی ہے جس پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس حکومت کو گھر بھیجنے کے لئے تمام آئینی،قانونی اور عوامی آپشنز استعمال کئے جائیں گے،

اس وقت ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہے اور عوام شدید مشکلات کا شکار ہے،عوام کو اس عذاب سے بچانے کیلئے حکومت کے خلاف ہر حربہ استعمال کریں گے،ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور فضل الرحمن کے درمیان ٹیلی فونک رابطے میں بھی چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی،سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار

اور وزیرا عظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے لئے بات چیت ہوئی اور اس حوالے سے پارلیمنٹ کے اندراپوزیشن جماعتیں مشترکہ حکمت عملی اختیار کرے گی،آصف زرداری نے ن لیگ قیادت کے ساتھ اپنی ملاقاتوں بارے بھی فضل الرحمن کو اعتماد میں لیا اور کہا کہ عدم اعتماد ایک آئینی اور قانونی راستہ ہے اور اسٹیبلشمنٹ بھی اس وقت نیوٹرل دکھائی دیتی ہے لہذا ہمیں عدم اعتماد کے ذریعے اس حکومت کو گھر بھیجنا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



کوفتوں کی پلیٹ


اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…