اسلام آباد(آن لائن)قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے بھارتی لیجنڈری گلوکارہ لتا منگیشکر کے انتقال پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان سے ہونے والی اپنی گفتگو مداحوں کے ساتھ شیئر کی ہے۔شعیب اختر نے اپنے یوٹیوب چینل پر اپنی نئی ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں انہوں نے کہا کہ جب وہ سال 2016 میں بھارت میں تھے تو اس وقت وہ چاہتے تھے کہ ان کی ملاقات لتا منگیشکر سے ہو۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ میں نے لتا منگیشکر کو فون کیا اور ان سے ان کا حال احوال پوچھا تو اسی دوران لتا جی نے کہا کہ بیٹا آپ مجھے ماں کہہ پکارو گے تو مجھے زیادہ اچھا لگے گا۔انہوں نے کہا کہ میں نے کہا ماں جی! میری بڑی خواہش ہے کہ میری آپ سے ملاقات ہو اور میں اس وقت ممبئی میں ہوں جس پر لتا جی نے کہا، بیٹا آپ جب چاہو مجھ سے آکر ملاقات کرلو، مجھے بہت خوشی ہوگی۔شعیب اختر نے کہا کہ لتا جی نے میری اردو اور میری بالنگ کی بہت تعریف کی، وہ میچ کی بہت شوقین تھیں اور انہوں نے میرے کافی میچز بھی دیکھے تھے۔سابق فاسٹ بالر نے کہا کہ لتا جی نے کہا کہ بیٹا ابھی ہمارا تہوار چل رہا ہے جس کے لیے روزے رکھنے ہیں تو آپ اس تہوار کے بعد مجھ سے لازمی آکر ملاقات کرنا۔شعیب اختر نے کہا کہ میں نے لتا جی سے کہا کہ میں جب دوبارہ بھارت آں گا تو ضرور آپ سے ملاقات کروں گا جس پر لتا جی اداس ہوگئیں، مجھے کہنے لگیں بیٹا آپ پاکستان جارہے ہو؟انہوں نے کہا کہ میں نے کہا، ماں جی! پاکستان جا رہا ہوں، تو وہ اداس ہوگئیں اور کہنے لگیں، نصرت صاحب چلے گئے، مہدی حسن بھی چلے گئے، میری دوست میڈم نور جہاں بھی چلی گئیں، میرا ان سب کے ساتھ گہرا تعلق تھا لیکن سب چلے گئے۔سابق کرکٹر نے کہا کہ میں نے لتا جی کو حوصلہ دیا جس کے بعد ہماری گفتگو چلتی رہی اور بات سے بات نکلتی رہی، لتا جی نے مجھ سے پوچھا کہ بیٹا اب کرکٹ چھوڑ دی؟
تو میں نے کہا جی ماں! اب کرکٹ چھوڑ دی تو اس بات پر وہ کہنے لگیں کہ شکر ہے بلے بازوں کی جان بچ گئی۔شعیب اختر نے کہا کہ لتا جی کی یہ بات سن کر میں اور میرے ساتھ موجود دیگر لوگ بہت ہنسے۔انہوں نے کہا کہ اس کے بعد، میں پاکستان واپس آگیا اور پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے دوبارہ بھارت نہیں جاسکا۔شعیب اختر نے کہا کہ مجھے اس بات کا دکھ ہمیشہ رہے گا کہ میں لتا جی سے ملاقات نہیں کرسکا۔سابق کرکٹر نے اپنے ٹوئٹر پر اکانٹ پر میڈم نور جہاں اور لتا منگیشکر کی تصویر شیئر کرتے ہوئے گلوکارہ کے انتقال پر بیحد دکھ کا اظہار کیا۔