کھٹمنڈو (اے ایف پی) ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے مائونٹ ایوریسٹ پر ایک ایسا برفانی تودہ گزشتہ تیس سال کے دوران ڈرامائی انداز سے پگھل کر سکڑ گیا ہے جسے مکمل تودہ بننے میں ہزاروں سال لگ گئے تھے۔ امریکا کی یونیورسٹی آف مین کی نیچر جریدے میں شائع ہونے والی ریسرچ میں بتایا
گیا ہے کہ گزشتہ 25؍ سال میں سائوتھ کول فارمیشن کی برف 55؍ میٹر (180؍ فٹ) تک کم ہو چکی ہے۔ کاربن ڈیٹنگ سے معلوم ہوتا ہے کہ برف کی پہلی تہہ تقریباً دو ہزار سال پرانی ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ برف پگھلنے کا عمل اُس رفتار سے 80 گنا زیادہ ہے جس رفتار سے یہ برف جمع ہو کر تودہ بنی تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہی رفتار رہی تو یہ تودہ آئندہ چند دہائیوں میں پگھل کر غائب ہو جائے گا۔ ٹیم کے سربراہ پال مائیویسکی نے نیشنل جیوگرافک کو بتایا کہ یہ بہت ہی حیران کن صورتحال ہے۔ یاد رہے کہ سائوتھ کول گلیشیئر سطح سمندر سے 26 ہزار فٹ (7900؍ میٹرز) بلندی پر ہے جبکہ دنیا کے بلند ترین پہاڑ کی چوٹی سے ایک کلومیٹر نیچے ہے۔ دیگر محققین نے بھی اپنی تحقیق میں بتایا ہے کہ ہمالیہ ریجن کے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں۔