اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ہوں گے یا نہیں؟ ہائی کورٹ 7 فروری کو فیصلہ کرے گی۔جمعرات کو دور ان سماعت سابق چیئرمین ایم سی آئی قاضی عادل، سردار مہتاب، ظہیر شاہ ،سی ڈی اے آفیسرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران نعمت اللہ، ریاض خان اور سی ڈی اے مزدور یونین کے چودھری یاسین، صوفی محمود اور دیگر عدالت میں پیش
ہوئے ۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ اس وقت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کس مرحلے میں ہیں؟ ۔ قاضی عادل ایڈوکیٹ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ اسلام آباد میں حلقہ بندیاں ہورہی ہیں۔ قاضی عادل ایڈووکیٹ نے کہاکہ اگر حکم امتناع نہ دیا گیا اور آرڈیننس ختم ہوگیا تو بلدیاتی انتخابات کی تمام مشق بیسود ہوگی۔ کاشف ملک ایڈووکیٹ نے کہاکہ دو مرتبہ آرڈیننس کے ذریعے سی ڈی اے قانون تبدیل کیا گیا اور آرڈیننس ختم ہوچکا۔ جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ 7 فروری کو اسلام آباد لوکل گورنمنٹ آرڈیننس پر حکم امتناع کا فیصلہ کریں گے۔ عدالت نے کہاکہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی موجودگی میں آرڈیننس کے ذریعے نیا بلدیاتی نظام کیوں لایا گیا؟ ،آرڈیننس تو صرف ایمرجنسی قانون سازی کے لیے ہے بلدیات کے لیے کون سی ایمرجنسی؟ ،لوکل گورنمنٹ آرڈیننس پر سٹے آرڈر جاری ہوسکتا ہے یا نہیں الیکشن کمیشن کو سن کر فیصلہ کریں گے،سابق چئیرمین سردار مہتاب، سی ڈی اے مزدور یونین اور آفیسرز ایسوسی ایشن نے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس چیلنج کیا ،اسلام آبادہائیکورٹ نے7 فروری تک الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا اور کہاکہ وزارت قانون بھی جواب دے کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کو آرڈیننس کے ذریعے کیوں ختم کیا گیا ؟